اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر)سردار محمد رضا اور جسٹس(ر)وجیہہ الدین میں تلخ کلامی، چیف الیکشن کمشنر نے وکیل سمیت جسٹس(ر)وجیہہ الدین کو چیمبر سے نکال دیا،یہ ریٹائرڈ جج یہاں بیٹھ کر دوسری نوکری کر رہے ہیں، ریٹائرڈ لوگ یہاں یہ سمجھتے ہیں کہ وہ چائے پینے بیٹھے ہیں، یہ الیکشن کمیشن ملک میں الیکشن کروانے کا اہل نہیں ہے، جسٹس (ر)وجیہہ الدین نے
چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا اعلا ن کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آج الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر)سردار محمد رضا کی سربراہی میں عام لوگ اتحاد پارٹی کی رجسٹریشن کے حوالے سے کیس کی سماعت ہونا تھی جو فریقین کے دیر سے آنے پر ملتوی کردی گئی۔سماعت ملتوی کرنے پر پارٹی چیرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین چیف الیکشن کمشنر کے چیمبر پہنچے اور کہا کہ آپ انتظار کر لیتے ہم کراچی سے آئے ہیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کچھ زیادہ اونچا بول رہے ہیں، آپ کی اونچی آواز میں بولنے سے مجھے تکلیف ہوئی، جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ آپ پبلک سرونٹ ہیں آپ کو ان باتوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔جسٹس (ر) وجیہہ الدین سے تلخ کلامی کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین اور ان کے وکیل کو چیمبر سے باہر نکال دیا۔چیمبر سے نکالے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جسٹس(ر)وجیہہ الدین نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے لیے بڑا افسوسناک دن ہے، میں کراچی سے خاص طور پر اس کیس کے لیے آیا ہوں، ہم کمرہ عدالت میں پیش ہوئے لیکن ساڑھے دس بجے ہی بنچ اٹھ گیا،یہ ریٹائرڈ جج یہاں بیٹھ کر دوسری نوکری کر رہے ہیں، ریٹائرڈ لوگ یہاں یہ سمجھتے ہیں
کہ وہ چائے پینے بیٹھے ہیں۔اس موقع پر جسٹس(ر)وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر نے میری تضحیک کی ہے میں ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جائوں گا یہ الیکشن کمیشن ملک میں عام انتخابات کروانے کا اہل نہیں اور نہ ہی اب میں اپنے کیس کیلئے چیف الیکشن کمشنر کے سامنے پیش ہوں گا۔