اسلام آباد (آن لائن) سینیٹ انتخابات میں ن لیگ کی کامیابی کی صورت میں مشاہد حسین سید کو سینیٹ چیئرمین بنائے جانے کا امکان‘ ان کی ن لیگ میں واپسی میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنی ذاتی دلچسپی دکھائی تھی۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے 99 ء کے دور حکومت کے وزیر اطلاعات سینیٹر مشاہد حسین سید کامیابی کی صورت میں سینیٹ چیئرمین کیلئے فیورٹ امیدوار ہیں، مقتدر حلقوں میں بھی انہیں مقبولیت حاصل ہے
ہندوستان نے 1998 ء میں جب ایٹمی دھماکے کئے تو پاکستان کے اس وقت وزیراعظم میاں نواز شریف پر شدید دباؤ تھا کہ وہ ہندوستانی دھماکوں کا جواب نہ دیں تو اس وقت میاں نواز شریف کو دھماکوں پر قائل کرنے میں اہم کردار مشاہد حسین سید کا تھا۔ ان کا مشہور جملہ آج بھی لوگوں کی سماعتوں سے ٹکرا رہا ہے کہ ’’میاں صاحب کڑاکے کڈ دیو‘‘ مشرف کے اقتدار کے قبضے کے بعد انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ان کے خاندان کو گھریلو نظر بند کردیا گیا۔ میاں نواز شریف سے ان کی قربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب وہ اقتدار میں دوبار آئے تو انہوں نے سی پیک کی نگرانی کیلئے کمیٹی کا چیئرمین مشاہد حسین سید کو بنایا۔ انہوں نے اپنی قابلیت اور اہلیت کی بنا پر بیرونی دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ میں اس وقت مشاہد حسین سید ہی ہیں جو ن لیگ اور مقتدر حلقوں میں پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔