راولپنڈی(آن لائن)تھانہ گوجر خان کے علاقے میں جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والے ساڑھے3 سالہ بچے کے والدین انصاف کے لئے دربدر ہو گئے 8ماہ سے انصاف کے متلاشی والدین کوپولیس نے دھکے دے کر نکال دیاجبکہ دوسری جانب بااثر ملزمان نے بھی متاثرہ خاندان کی زندگی اجیرن کر دی معصوم مقتول کے والد نے تھانہ گوجرخان کے سامنے خود سوزی کی دھمکی دے دی جنسی درندگی کا نشانہ بننے والے دانیال ظروف کے والدمحمد ظروف کے مطابق اس کے ساڑھے3سالہ بیٹے کو گزشتہ سال21 جون میں کلیم نامی شخص
چیز دلانے کا جھانسہ دے کر ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا اور جنسی زیادتی کے بعد اس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس کا گلا دبا کراسے قتل کر دیااور لاش کھیتوں میں پھینک دی تھانہ گوجرخان پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا لیکن پہلے فرانزک رپورٹ اور پھرڈی این اے رپورٹ کا بہانہ بنا کر معاملہ دبا دیامتاثرہ بچے کے والد کے مطابق آج تک فرانزک رپورٹ نہیں مل سکی رپورٹ کے لئے لاہور فرانزک لیب رابطہ کرنے پر انہوں نے بھی دھکے دے کر نکال دیامقتول کے والد نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ زینب قتل کیس کی طرح اس کے بیٹے کے قتل کا بھی از خود نوٹس لیا جائے اور نامزد ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے انساف کے حصول سے مایوس والد نے خبردار کیا کہ اگر اسے انصاف فراہم نہ کیا گیا تو وہ تھانہ گوجرخان کے سامنے خود سوزی کر لے گا ۔