جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

عاصمہ جہانگیر اور حامد میر نے بنگلہ دیش جا کر حسینہ واجدسے ایوارڈ کیوں وصول کئے،کئی سال سے جاری پراپیگنڈے کوجواب مل گیا

datetime 18  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی حامد میر اپنے ایک کالم ’’عاصمہ جہانگیر کی آخری مسکراہٹ’’ میں لکھتے ہیں کہ 2013میں بنگلہ دیش کی حکومت نے ان معروف پاکستانیوں کو فرینڈز آف بنگلہ دیش ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا جنہوں نے 1971کے فوجی آپریشن کی مخالفت کی تھی۔ ہم سب نے آپس میں مشورہ کیا اور اتفاق کیا کہ اگر پاکستان کا فوجی صدر جنرل پرویز مشرف 2002میں ڈھاکہ جاکر بنگلہ دیش کی’’تحریک آزادی‘‘ کے

شہداء کے مزار پر پھول چڑھا سکتا ہے اور وزیٹرز بک میں 1971کے فوجی آپریشن میں ہونے والی خونریزی پر اظہار افسوس کرسکتا ہے تو ہم اپنے اپنے والد کو دیا جانے والا ایوارڈ کیوں وصول نہیں کرسکتے جنہوں نے 1971میں خبردار کیا تھا کہ ووٹ کے تقدس کو بندوق سے پامال کیا گیا تو پاکستان ٹوٹ سکتا ہے۔ہم پاکستان اور بنگلہ دیش کو قریب لانے کی خواہش لے کر ڈھاکہ پہنچ گئے۔ وہاں ایوارڈز کی تقریب سے ایک رات قبل مجھے اور عاصمہ جہانگیر کو ایک ٹی وی پروگرام میں بلایا گیا اور جماعت اسلامی کے رہنمائوں کے خلاف چلنے والے وار کرائمز ٹربیونل کے بارے میں سوالات کئے گئے۔ عاصمہ نے بڑے واضح انداز میں کہا کہ آپ لوگ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کررہے۔وار کرائمز کے الزامات سیاسی لوگوں پر نہیں فوجی افسران پر تھے ۔ ان فوجی افسران کو شیخ مجیب نے ایک سہ فریقی معاہدے کے تحت معاف کردیا تھا پھر آپ سیاسی لوگوں پر مقدمہ کیوں چلارہے ہیں؟ میں نے بھی یہی کہا کہ مقدمہ چلانا ہے تو ان لوگوں پر چلائو جن کی فہرست شیخ مجیب نے پاکستانی حکومت کو دی تھی۔ غلام اعظم جیسے 90سالہ بزرگ پر مقدمہ چلانا ناانصافی ہے۔ہماری گفتگو سے بنگلہ دیشی حکومت ناراض ہوگئی دوسری طرف پاکستان میں کچھ سازشی لوگوں نے اس ٹی وی

پروگرام کی گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اور عاصمہ جہانگیر کو ایک دفعہ پھر غداری کے الزام سے نوازا۔ شاید یہی وہ بےبنیاد الزامات تھے جن کے خوف سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کرنے کی جرأت نہ کی۔واضح رہے کہ انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کا پچھلے ہفتے برین ہیمبرج کے باعث انتقال ہو گیا تھا ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے ان کو سرکاری اعزاز کیساتھ سپرد خاک کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…