اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اب ڈاک خانوں میں بھی شناختی کارڈ بنیں گے، پاکستان پوسٹ آفس اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دیہی اور پسماندہ علاقوں کی عوام کیلئے خوشخبری ہے کہ اب ملک کے دور دراز علاقوں میں قائم ڈاک خانوں میں بھی شناختی کارڈ بنائے جائیں گے۔ میڈیا کے مطابق اس ضمن میں پاکستان پوسٹ آفس اور
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا)کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت دیہی اور پسماندہ علاقوں میں 200ڈاک خانوں میں شناختی کارڈ کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔ ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈ بنانے کیلئے ملک بھر سے مختلف200ڈاک خانوں کا انتخاب کیا گیا ہے اور اس سہولت کو بتدریج تمام ڈاک خانوں تک بڑھایا جائے گا۔ اس معاہدے کی کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئےا س کو توسیع اور وسیع کیا جائے گا اور عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے اب مزید 200کائونٹرز کو پوسٹ آفس میں قائم کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ نادرا اور پاکستان پوسٹ کا ان سینٹرز کو دیہی اور پسماندہ علاقوں میں کھولنے کے اقدام کا بنیاد مقصد تمام لوگوں کے رجسٹریشن کے عمل کو سہل بنانا ہے۔ یہ ایک انقلابی اقدام ہے جو لوگوں کی سہولت اور آسان رسائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے جب کہ ایسے تمام کائنٹرز پہلی مرتبہ کارڈ بنانے کے علاوہ ہر قسم کی پراسسنگ کریں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل نادرا رجسٹریشن آفس ان دیہی اور پسماندہ علاقوں سے دور ہونے کی وجہ سے عوام کو شناختی کارڈ بنوانے میں شدید مشکلات کا سامنا تھا ، نادران نے عوام کو سہولت دینے کیلئے اس سے قبل موبائل نادران وینز کا بھی اجرا کیا تھا تاہم پاکستان پوسٹ کے ساتھ ڈاکخانوں میں شناختی کارڈ بنائے جانے کے حوالے سے اقدام غیر معمولی اور نہایت احسن قرار دیا جا رہا ہے
جس سے نہ صرف دیہی اور پسماندہ علاقوں کے عوام کی رجسٹریشن کا عمل تیزی اور سہولت سے انجام پا سکے گا بلکہ اس سے پاکستان پوسٹ کو بھی مالی فائدہ پہنچے گا جس سے آنے والا ریونیو پاکستان پوسٹ کی ترقی پر خرچ کیا جا سکے گا۔