اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے قومی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شیخ مجیب الرحمن نے پاکستان کو توڑنے کا اپنا مکروہ اور بھیانک ایجنڈا عاصمہ جہانگیر کے والد ملک غلام جیلانی کے گھر پر تیار کیا تھا۔ مکتی باہنی کے خلاف آپریشن کے فیصلے کی مغربی پاکستان میں سب سے زیادہ مزاحمت غلام جیلانی نے کی۔ بغاوت قابو میں آنے پر عاصمہ کے والد غلام جیلانی نے
بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کو خط لکھ کر مغربی پاکستان پر حملہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایکشن نہ لینے پر دوسرا خط لکھا اور تیسری بار اسے چوڑیاں بھیج دیں۔ ملک غلام جیلانی کے یہ خطوط ہفت روزہ زندگی میں شائع ہوئے۔ یحییٰ خان نے ان حرکتوںپر اسے گرفتار کیا تو عاصمہ جہانگیر نے باپ کو چھوڑنے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل کر دی ۔ جہاں اس وقت کے فوج مخالف چیف جسٹس حمود الرحمن نے فوری طور پر غلام جیلانی کی رہائی کا حکم دیا۔ حمود الرحمن نے سقوط ڈھاکہ کے حوالے سےا پنی رپورٹ حمود الرحمن کمیشن میں سانحہ مشرقی پاکستان کا ملبہ پاک فوج پر ڈال دیا تھا۔ عاصمہ جہانگیر حدود آرڈیننس کے ساتھ ساتھ توہین رسالت کے قانون کے خلاف رہیں، کئی لوگوں کا کیس انہوں نے مفت لڑا اور ان کو رہائی دلائی۔ ممبئی حملوں اور سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس پر ملکی موقف کے برعکس بھارتی موقف کی تائید کی اور بغیر کسی ثبوت کے آئی ایس آئی کو ذمہ دار قرار دیا۔ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں حملوں کا ماسٹر مائنڈ انڈین انٹیلی جنس کے کرنل پروہت کے ملوث ہونے اور آر ایس ایس کے حملے میں شامل ہونے کے باوجود عاصمہ جہانگیر پاکستان کو ہی حملوں میں ملوث قرار دیتی رہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کبھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت فلسطین میں اسرائیل جبکہ شام و عراق میں امریکی مظالم کے خلاف آواز نہیں اٹھائی۔