بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

’’پاکستانی قوم وہ ہیرا ہے جس کو کسی نے تراشا ہی نہیں‘‘ بیٹی سے آخری بات کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر پاکستان میں کس ایشو پر بہت زیادہ پریشان تھیں، بیٹی منیزے بتاتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں

datetime 13  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے نامور معروف وکیل عاصمہ جہانگیر دو روز قبل دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی ہیں۔ ان کی وفات پر پاکستان کی وکلا برادری سمیت سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سےاہل خانہ کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا سلسلہ جاری ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی بیٹی منیزے جہانگیر والدہ کے انتقال کی خبر ملنے کے بعد وطن واپس پہنچ چکی ہیں۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے منیزے جہانگیر کا کہنا تھا کہ میری والدہ مجھے کہا کرتی تھیں کہ جب میں چلی جائوں گی تو پھر تم لوگوں کو پتہ چلے گا، منیزے جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہمارے پائوں تلے سے زمین نکل چکی ہے ۔ میری والدہ اپنے مشن کے ساتھ وابستہ رہیں انہیں جب بھی آرام کا مشورہ دیتی تو وہ منع کرتے ہوئے کہتیں کہ مجھے اپنا مشن پورا کرنا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ اصولوں کے لیے لڑائی کی ۔وہ کہا کرتی تھیں کہ انسان تو آتے جاتے رہتے ہیں لیکن اصول ہمیشہ قائم رہتے ہیں ان پر ڈٹے رہناچاہئے۔ وہ پاکستان میں جمہوریت کو لے کر پریشان تھیں۔وہ اکثر مجھے کہا کرتی تھیں کہ ہمارے پاکستانی وہ ہیرا ہیںجن کو کسی نے تراشا ہی نہیں ۔والدہ نے کینسر جیسے موذی مرض کو شکست دی ، دل کے عارضے میں مبتلا ہوئیں اور پھر ٹھیک ہو گئیں۔ ان پر کام کا بہت بوجھ تھا، بے شمار کیسز کی وجہ سے آرام کا وقت نہ ملتا جس پر میں عموماََ انہیں آرام کا مشورہ دیتی تھی جس پر وہ مجھے کہتی تھیں کہ جن لوگوں سے فیس لی ہوئی ہے ان کا کام کرنا ہے میں آرام نہیں کر سکتی۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے منیزے والدہ کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔واضح رہے کہ عاصمہ جہانگیر دو روز قبل صبح ناشتے سے قبل فون کال پر نواز شریف سے محو گفتگو تھیں اور ن لیگ کے قائد نواز شریف کی خواہش تھی کہ وہ سپریم کورٹ میں طلال چوہدری کا توہین عدالت کا

مقدمہ لڑیں مگر اسی دوران عاصمہ جہانگیر کو دل کا دورہ پڑا اور وہ خالق حقیقی سے جا ملیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…