اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عاصمہ جہانگیر کی بھارت میں ہندو انتہا پسند لیڈر بال ٹھاکرے کے ساتھ ملاقات کی تصاویر کی وجہ سامنے آگئی۔ ایک انٹرویو کے دوران عاصمہ جہانگیر نے بھارت میں ہندو انتہا پسند لیڈر بال ٹھاکرے کے ساتھ تصاویر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ہندو انتہا پسند لیڈر بال ٹھاکرے کے ساتھ میری تصاویر کو پاکستان میں بری طرح اچھالا گیا اور
بہت منفی پروپیگنڈا کیا گیا لیکن کسی نے اس ملاقات کی وجہ جاننے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی مجھ سے اس حوالے سے پوچھا گیا۔ عاصمہ جہانگیر نے بال ٹھاکرے کے ساتھ ملاقات کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے اقوام متحدہ کی طرف سے بھارت میں جاری مذہبی فسادات کی وجہ بھارت بھیجا گیا تھا۔تا کہ میں اس بارے میں تحقیقات کر سکوں۔اور مجھے اس کے اوپر ایک مکمل رپورٹ بنانی تھی۔اور جب کسی بھی واقعے کے اوپر کوئی رپورٹ تیار کرنی ہوتی ہے تو پھر اس متعلق تمام لوگوں سے ملاقات کرتے ہیں اور میں گجرات اور بمبئی میں جاری مذہبی فسادادت کے شکار لوگوں سے بھی ملی تھی لیکن میری و ہ تصاویر تو کسی نے شئیر نہیں کی۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ کاش میں ان لوگوں کے ساتھ بھی اپنی تصاویر لوگوں کو دکھاتی جو وہاں پر مذہبی فسادات کا شکار ہوئے۔عاصمہ جہانگیر نے مزید کہا کہ یو این کی ویب سائٹ پر میری یہ رپورٹ بھی موجود ہے۔اور اس رپورٹ میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ میں ہندو انتہا پسندوں کی تعریف نہیں کر رہی۔بلکہ اس رپورٹ میں ان کی میں نے بہت زبردست طریقے سے مذمت کی ہے۔میں وہاں ان کو کوئی چائے پانی پوچھنے نہیں گئی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان میں کچھ مذہبی اور کنزرویٹو حلقے عاصمہ جہانگیر کو ہمیشہ تنقید کا نشانہ بناتے تھے جبکہ ان کے خیالات کو لبرل اور سیکولرازم قرار دیتے تھے۔