اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر آج 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں ،نجی ٹی وی چینلز پر ان کے حوالے سے ماضی کی یادیں تازہ کی جارہی ہیں ،انہی میں سے ایک ان کی 6 جون 2012کی وہ پریس کانفرنس ہے جو عرصہ دراز تک موضوع بحث رہی ۔جس میں ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے سیکیورٹی اداروں نے اعلٰی سطح پر ان کے قتل کا منصوبہ تیار کیا ہے تاہم وہ اس سے خوفزدہ
ہوکر کہیں جانے والی نہیں ہیں۔اگر ان کو قتل کردیا جائے تو ان بارے میں اس کوئی ابہام پیدا نہ کیا جائے کہ ان کو کسے نے مارا ہے۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ ان کے قتل کا منصوبہ کسی خاتون یا غیر ریاستی عناصر نہیں بلکہ بقول ان کے ریاست کی سیکیورٹی اداروں نے اعلی سطح پر تیار کیا جو لیک ہوا ہے۔ان کے بقول ان کی اپنے شوہر، بوڑھی ماں یا پھر بہن سے کوئی دشمنی نہیں ہے اس لیے سب کو معلوم ہونا چاہئے کس نے ان کی جان لی ہے۔
نوٹ:عاصمہ جہانگیر نے یہ پریس کانفرنس 6 جون 2012 کو کی تھی