لاہور( این این آئی)وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2018-19ء کا بجٹ 12مئی کو پیش کئے جانے کا امکان ہے ، حکومت کی جانب سے انتخابی مہم کا سال ہونے کی وجہ سے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے گا ۔ میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت 3جون کو پوری ہو رہی ہے اس لئے وفاقی حکومت اس سے قبل مئی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنا چاہتی ہے جس کی تیاری جاری ہے۔ اگر حکومت چھٹا بجٹ پیش کرنے میں
کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا منفرد ریکارڈ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق بجٹ مئی کے دوسرے ہفتے میں پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طو رپر اس کی تاریخ12مئی رکھے جانے کا امکان ہے ۔حکومت نے آئندہ بجٹ 2018-19پارلیمنٹ میں مئی کے دوسرے ہفتے اور ممکنہ طور پر 12 مئی 2018 کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بات کا امکان ظاہر کیاجارہا ہے کہ ٹیکسیشن پر آئندہ فنانس بل 2018 کیلئے کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی جارہی ۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کی قیادت میں 5 سالہ دور 3 جون 2018 کو ختم ہونے جارہا ہے اس لیے حکومت کا ارادہ ہے کہ قومی اسمبلی سے مئی 2018 کے اختتام تک بجٹ کی منظوری لے جیسا کہ سینیٹ سے اس پر حتمی سفارشات کیلئے 15 روز درکار ہوتے ہیں۔ذرائع کے مطابق سینیٹ سے سفارشات لینے کے بعد قومی اسمبلی فنانس بل 2018 اور بجٹ 2018-19پاس کیاجائے گا۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے اعلی ماہر معاشیات نے بتایا کہ ہمارا ارادہ ہے کہ اپنی حکومت کی 5 سالہ مدت پوری ہوتے ہوئے قومی اسمبلی سے مئی 2018 کے آخر تک اور ممکن ہے کہ 29 یا 30 مئی 2018 تک منظوری لے لیں ۔مسلم لیگ(ن)حکومت کے بجٹ بنانے والوں نے آئندہ بجٹ 2018-19کو فائنل کرنے کیلئے مشاورت شروع کردی ہے اور ان کیلئے ایسے بجٹ کو پیش کرنے میں دہری مشکلات کاسامنا ہے کہ جسے دونوں کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے ساتھ ساتھ آنیو الی حکومت کیلئے بھی قابل قبول ہو۔