بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

توبہ توبہ اتنا جھوٹ ۔۔۔ سرکاری وکیل نے ایسے ایسے الزامات عائد کردیئے کہ شیریں مزاری کے ہوش ہی اُڑ گئے ، شاہ محمودقریشی کا حیرت انگیز ردعمل

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی )اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سرکاری ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیس کی سماعت کے دور ان کمرہ عدالت مںی موجودتحریک انصاف کے رہنما شیریں مزاری کافی پریشان دکھائی دیں ٗسرکاری وکیل کے دلائل پر بار بار کھڑا ہونے پر شاہ محمود قریشی بیٹھنے کا اشارہ کرتے رہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 2014 میں دھرنوں کے دوران ریاست کے زیر انتظام چلنے والے سرکاری ٹیلی ویژن اور پارلیمنٹ ہاؤس پر حملوں کے الزام میں

حزب مخالف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری کو بے گناہ قرار دیا ہے جبکہ عدالت نے ان ہی مقدمات میں اسی جماعت کے چار ارکان اسمبلی کی عبوری ضمانت کی توثیق کر دی ہے۔ان ارکان پارلیمنٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، اسد عمر اور ڈاکٹر عارف علوی شامل ہیں۔بی بی سی کے مطابق انسداد دہشتگری عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ملزمان کے خلاف دائر مقدمات کی سماعت کی تو اس مقدمے کے سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمان نے 2014 کے دھرنے کے دوران نہ صرف اسلحہ خریدا بلکہ اسے دھرنوں کے دوران استعمال بھی کیا۔اْنھوں نے کہا کہ ان دھرنوں کے دوران جو تین افراد جاں بحق ہوئے ان کے ذمہ دار بھی یہی لوگ ہیں۔سرکاری وکیل چوہدری شفقت نے عدالت کو بتایا کہ جب سرکاری ٹی وی پر حملہ کیا گیا تو اس وقت ان ملزمان کے ہاتھوں میں آتشی اسلحے کے علاوہ کلہاڑیاں اور ڈنڈے بھی تھے۔اْنھوں نے کہا کہ ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو پر حملہ کرنے والوں میں ان ملزمان کے علاوہ ان کے دیگر ساتھی بھی شامل تھے۔سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کے رہنما پرسکون انداز میں بیٹھے رہے جبکہ شیریں مزاری خاصی پریشان دکھائی دیں۔سرکاری وکیل کے دلائل کے دوران ڈاکٹر شیریں مزاری بار بار اپنی نشست سے کھڑی ہو جاتیں تاہم پارٹی کے

وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی انھیں بارہا بیٹھنے کا اشارہ کرتے رہے اور اْنھوں نے یہ عمل کئی بار دھرایا۔سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں جب یہ کہا کہ ان مقدمات کی تفتیش کے سلسلے میں ملزمہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو بھی گرفتار کرنا ہے لہٰذا عدالت ان کی عبوری ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے اْنھیں گرفتار کرنے کا حکم دے۔اس پر ڈاکٹر شیریں مزاری ایک بار پھر اپنی نشست سے کھڑی ہو گئیں

اور کہا کہ خدا کا خوف کریں ٗہم لوگ پارلیمنٹرینز ہیں اور انھیں اس کا احساس ہونا چاہیے۔پراسیکیوٹر کے دلائل کے دوران شیریں مزاری مسلسل ’توبہ توبہ اتنا جھوٹ‘ کے فقرے اپنی زبان سے ادا کرتی رہیں۔عدالت نے سماعت کے دوران ان واقعات سے متعلق درج ہونے والے مقدمات کی نقول بھی طلب کیں جن میں ڈاکٹر شیریں مزاری کا نام نہیں تھا اس پر عدالت نے انھیں بے گناہ قرار دیا جبکہ دیگر چار ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…