کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈھائی کروڑ سے زائد آبادی والے شہر کراچی کے 50 لاکھ باشندے عارضہ قلب کا شکار بن گئے ، جس کی بڑی وجوہات میں طرز زندگی میں تبدیلی،ناقص خوراک اور مسائل کے انبار سے پیداہونے والا ذہنی دباو بتایا جاتا ہے۔
اس ضمن میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے چیف ایگزیکٹو ندیم قمر شاہ کا کہنا ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کی یومیہ اسپتال آمد 15 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جس کے باعث شام کے اوقات میں بھی اوپی ڈی کا آغاز کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں میں کھانوں کا بڑھتا رجحان بھی دل کے امراض بڑھانے کی ایک وجہ ہے جہاں جانوروں کی چربی سے تیار ناقص کوکنگ آئل کھانوں میں استعمال ہورہا ہے جو جسم میں جاکر سانس کی نالیوں میں جم جاتا ہے۔اسی طرح پیدل نہ چلنا لائف اسٹائل میں تبدیلی اور ناقص خوراک مرض کے پھیلاؤکی بڑی وجہ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دل کے مریضوں کو فوری طبی امداد کیلئے شہر کے مختلف علاقوں میں موبائل ایمرجنسی سینٹر قائم ہیں جبکہ لاڑکانہ،نوابشاہ سمیت دیگر اضلاع میں بھی امراض قلب سینٹر قائم کئے جارہے ہیں۔نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر کو مخیر حضرات کے تعاون سے چلایا جارہا ہے۔