اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر کے بیانات کو جھوٹ اور من گھڑت قرار دیا ہے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عابد باکسر کے بیانات میں کوئی صداقت نہیں ۔ خیال رہے کہ عابد باکسر نے گزشتہ سال اگست کے مہینے میں نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام’’کھرا سچ‘‘میں اینکر مبشر لقمان کو انٹرویودیتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ اس نے شہباز شریف کے کہنے پر کئی جعلی پولیس مقابلوں
میں بندوں کو مارا ہے جبکہ طاہر القادری کو مارنے کیلئے بھی پلاننگ کی گئی تھی۔ عابد باکسر سے متعلق گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ اسے دبئی میں انٹرپول نے گرفتار کر لیا ہے جس کو جلد ہی پاکستان کے حوالے کر دیا جائے گا۔ رانا ثنا اللہ نے عابد باکسر کے تمام بیانات کو یکسر مسترد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کا ایسے کسی غیر قانونی کام سے کوئی تعلق نہیں۔ اس موقع پر رانا ثنا اللہ نے سندھ پولیس کے ان کائونٹر سپیشلسٹ رائو انوار کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ رائو انوار کا ملنا اب مشکل ہے اگر وہ زرداری ہائوس میں ہوتا تو شاید مل بھی جاتا ۔ رانا ثنا اللہ نے اس موقع پر خیبرپختونخواہ پولیس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخواہ پولیس مردان میں ننھی اسما کے گھر کے گھر تین ہفتے موجود رہی مگر قاتل کو گرفتار نہ کر سکی۔واضح رہے کہ عابد باکسر پنجاب پولیس کو 22مقدمات میں مطلوب ہے جس میں جائیدادوں اور زمینوں پر قبضے کے علاوہ قتل اور اقدام قتل جیسی سنگین وارداتیں بھی شامل ہیں۔ عابد باکسر نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ وہ شہباز شریف اور اعلیٰ پولیس افسران کے حکم پر جعلی پولیس مقابلوں میں بندوں کومارتا رہا ہے جبکہ ایک پولیس مقابلہ جس میں 5بندوں کو مارنے کا حکم ملا تھا اس نے کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ عابد باکسر اداکارہ نرگس کے بال کاٹنے کے حوالے سے بھی میڈیا کی زینت بن چکا ہے۔
عابد باکسر نے معروف فلم اسٹار اور سٹیج اداکارہ نرگس کو گرفتار کر کے ان کے بال کاٹ دئیے تھے جس کے بعد اداکارہ نرگس ملک چھوڑ کر کینیڈا شفٹ ہو گئی تھیں جبکہ عابدباکسر کی بیرون ملک فرار ہونے کی خبر کے بعد اداکارہ نرگس پاکستان واپس آئی تھیں۔