اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دبئی میں انٹرپول کے ذریعے گرفتار ہونے والے پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر اورکئی مقدمات میں پولیس کو مطلوب عابد باکسر کا پیپلزپارٹی کے قتل ہونے والے لاہور کے رہنما بابر سہیل بٹ اور اداکارہ نرگس سے کیا تعلق تھا، انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ پیپلزپارٹی کے مقتول رہنما بابر سہیل بٹ کے والد محمد سلیم بٹ سکول ٹیچر تھے،
بابر سہیل بٹ کی عمر اس وقت 16برس تھی جب اس کی نورا کشمیری کے ساتھ ایک لڑکی کو چھیڑنے کے معاملے پر دشمنی کا آغاز ہوا۔ اسی دشمنی کی وجہ سے بابر سہیل بٹ کے والد اور بھائی قتل ہو چکے ہیں، بابر سہیل بٹ کی وجہ شہرت اداکارہ نرگس بنیں۔ بابر سہیل بٹ اداکارہ نرگس کی وجہ سے اس وقت خبروں کی زینت بنے جب پنجاب پولیس کے ایک معروف ان کائونٹر سپیشلسٹ انسپکٹر عابد باکسر نے اداکارہ نرگس کے بال کاٹ دئیے تھے اور اس سارے معاملے میں بابر سہیل بٹ نے اداکارہ نرگس کی حمایت کی تھی اور نرگس کو اپنی منہ بولی بہن کہا۔ اس سارے معاملے کے بعد نرگس کو ملک چھوڑنا پڑ گیا اور وہ پاکستان سے کینیڈا شفٹ ہو گئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جب اداکارہ نرگس وطن واپس آئیں تو ائیرپورٹ پر نرگس کو سکیورٹی بابر سہیل بٹ نے فراہم کی تھی اور اپنی قیمتی بلٹ پروف گاڑی انہیں دی جبکہ خود ایک الگ عام گاڑی پر اکیلے روانہ ہو گئے۔ بابر سہیل بٹ کے اکیلے روانہ ہونے کی خبر ان کے دشمنوں کو مل چکی تھی جس پر خدشات صحیح ثابت ہوئے اور وہ ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے۔ عابد باکسر اس دوران خود گردش ایام میں پھنسا اور بیرون ملک فرار ہو گیا اور وہیں سے رہتے ہوئے اس نے جعلی پولیس مقابلوں بارے انکشافات کئے تھے۔ گزشتہ سال نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام’’کھرا سچ‘‘میں اینکر مبشر لقمان کو انٹرویو دیتے
ہوئے عابد باکسر کا کہنا تھا کہ اس نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کہنے پر کئی لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا ہے۔ عابد باکسر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں جتنے بھی پولیس مقابلے ہوتے ہیں وہ وزیراعلیٰ کے حکم پر کئے جاتے ہیں۔ شہباز شریف کے کہنے پر کئی پولیس مقابلوں میں بندوں کو مارا، طاہر القادری کو ٹھکانے لگانے کیلئے منصوبہ تیار کر لیا گیا تھا، عمر ورک، سابق ایس ایس پی لاہور
شفیق گجر، مشتاق سکھیرا منصوبے میں شامل تھے، پنجاب میں جتنے بھی پولیس مقابلے ہوتے ہیں وہ وزیراعلیٰ کی اجازت اور حکم پر کئے جاتے ہیں۔ پنجاب حکومت نے طاہر القادری کو جان سے مارنے کا مکمل منصوبہ تیار کر لیا تھا۔ عمر ورک، سابق ایس ایس پی لاہور شفیق گجر، مشتاق سکھیرا یہ سب لوگ اس منصوبہ میں شامل تھے۔عابد باکسر نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ ایس ایچ او سبزہ زار
تھے تو ان بتایا گیا کہ شہباز شریف پانچ بندوں کو مروانا چاہتے ہیں جس پر میں نے انکار کر دیا ۔ میرے انکار کے بعد مجھے معلوم ہوا ہے کہ وہ پانچ بندے عمر ورک کے ذریعے مروادئیے گئے ہیں۔ عابد باکسر نے پروگرام میں اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے کہنے پر بے شمار لوگوں کو پولیس مقابلوں میں قتل کیا۔