اسلام آباد(آئی این پی)سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا۔دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ راجہ پرویز اشرف کے خط کا جائزہ لیا،اس میں توہین عدالت والی کوئی بات نہیں،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کس نے پرویزاشرف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا؟۔راجہ پرویز اشرف کے
وکیل وسیم سجاد نے بتایا کہ راجہ پرویز اشرف کو رجسٹرار سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیا تھا،خط میں لکھاتھا کہ رینٹل پاور کیس میں حکومت اثرانداز نہیں ہو رہی،سابق وزیراعظم نے تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی استدعا کی تھی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ راجہ پرویز اشرف کے خط کا متن دیکھنا ہوگا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا اس وقت راجہ پرویز اشرف وزیراعظم تھے ؟۔وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ جی ہاں راجہ پرویزاشرف وزیراعظم تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خط میں ایسی کیا زبان تھی جو توہین آمیز تھی۔اس پر وسیم سجاد نے بتایا کہ راجہ پرویز اشرف نے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا۔واضح رہے کہ راجہ پرویز اشرف کو ان کے وزارت عظمیٰ کے دوران میں سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا جو کہ کیس ابھی تک سپریم کورٹ میں ہی تھا جس پر چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے فوری طور پر نوٹس واپس لینے کے احکامات صادر کر دئیے ہیں۔