کراچی(این این آئی)ایم کیوایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا تین رکنی وفد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کو منانے میں ناکام رہا،فاروق ستار نے وفد کے سامنے اپنی شرائط رکھ دیں۔تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی جانب سے عبدالرؤف صدیقی، سردار احمد اور جاوید حنیف پر مشتمل 3 رکنی وفد نے 2 گھنٹے تک پارٹی سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کا جنرل ورکر کنونشن کا اجلاس
ختم کرنے پر رضامند نہ کرسکے۔ ذرائع کے مطابق سید سردار احمد، عبدالرؤف صدیقی، جاوید حنیف پر مشتمل تین رکنی وفد نے فاروق ستار سے ملاقات کرکے منگل کو ہونے والے جنرل ورکرز اجلاس کی منسوخی اور فاروق ستار کی بہادر آباد آکر اجلاس کی صدارت کرنے کی شرط رکھی تھی، البتہ وفد فاروق ستار کو قائل کرنے میں ناکام رہا۔پارٹی ذرائع کے مطابق وفد کے رکن عبدالرؤف صدیقی نے فاروق ستار سے کہا کہ ہم آپ کااحترام کرتے ہیں، آپ ہی ہمارے سربراہ ہیں۔ سید سردار احمدنے کہاکہ گھرکا معاملہ ہے، گھرمیں ہی حل ہوتو بہترہے۔جواب میں فاروق ستار نے کہا، میں آپ کا احترام کرتا ہوں، مگر میری بات سننے کوکوئی تیارنہیں تو میں آخرکیا کروں۔فاروق ستار نے وفد کی جانب سے پیش کردہ تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بہادر آباد جانے سے انکار کردیا جب کہ انہوں نے ناراضگی ختم کرنے کے لیے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو مجھ سے ملنا ہے تو پی آئی بی آجائے۔اس موقع پر فاروق ستار نے تجویز پیش کی کہ جنرل ورکرزاجلاس میں سب آجائیں، اب جنرل ورکرزاجلاس ہی میں فیصلہ ہوگا، کون صحیح اورکون غلط۔۔ادھر رابطہ کمیٹی کا وفد مذاکرات کی ناکامی پر دوبارہ بہادرآباد روانہ ہوگیا تاہم وفد نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا۔ اس موقع پر رؤف صدیقی نے کہا کہ امید اچھی ہے، معاملات جلد حل ہوجائیں گے جب کہ بہادر آباد میں فاروق ستار کی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔دریں اثناء ایک طرف رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو منانے کی کوشش کر رہی ہے، دوسری طرف اختلافات کی تپش الیکشن کمیشن تک پہنچ چکی ہے۔تفصیلات کے مطابق فاروق ستار نے صوبائی الیکشن کمشنر کو20 فارم جاری کرنے کے لئے خط لکھ دیاہے۔انھوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے باحیثیت پارٹی لیڈر سینیٹ الیکشن کے لیے فارم جاری کئے جائیں۔خط میں انھوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے 20 فارم جاری کیے جائیں،میں امیدواروں کو سینیٹ الیکشن میں کھڑا کرنا چاہتا ہوں۔البتہ الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کی جانب سے کسی بھی قسم کا خط موصول ہونے کی تردید کی ہے۔