پشاور(این این آئی)صوبائی وزیر تعلیم وتوانائی محمد عاطف خان نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کے دن رات کی کوششوں کی وجہ سے 74میگا واٹ پاور کے چار منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔ مگر وفاق پاور پر چیسز ایگریمنٹ نہیں کررہا جسکی وجہ سے صوبائی حکومت کو سالانہ صرف ایک پن بجلی گھر سے ڈیڑھ ارب روپے اور ٹوٹل چار بجلی گھروں سے تین ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ وہ پشاور میں محکمہ انرجی اینڈ پاور کے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی
صدارت کررہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری انرجی اینڈ پاور شکیل قادر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے پی او جی سی ایل ر ضی الدین ، چیف پلاننگ آفیسر زین اللہ شاہ اور دیگر موجود تھے۔محمد عاطف خان نے کہا کہ اگر ایک طرف ان پاور پلانٹس کے پاور پرچیسز اگریمنٹ سے خیبر پختونخوا کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے تو دوسرے طرف پورے ملک میں بجلی کے بحران نے عوام کا جینا محال کردیا ہے ۔اور ہماری انڈسٹری بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بجلی کی پیداوار میں اپنا کرداردا کررہے ہیں تاکہ ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پایا جاسکے ، مگر وفاق ہمارے صوبے کے ساتھ ناروا سلوک کررہا ہے اور پن بجلی جو کہ پوری دنیا میں سب سے موزوں اور ارزاں بجلی تصور کی جاتی ہے ہم سے نہیں لے رہے اور کوئلہ اور ایل این جی سے زیادہ ریٹ پر بجلی خرید رہے ہیں ۔ صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ اسکے علاوہ وفاق نے ابھی تک ہمارے 668میگاو اٹ ٹیرف بھی نوٹیفائی نہیں کیا جبکہ ہم نے سی پیک میں 1978میگا واٹ کے منصوبے بھیجے تھے جس پر خط و کتابت 2015سے شرو ع ہے اور 2017میں بھی وفاق کو ای ٹینڈر دیا گیا ہے ۔ تاہم وفاق نے ابھی تک کسی قسم کی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں وفاق حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے 2012سے لیکر ابھی تک کوئی بڈنگ راؤنڈ نہیں ہوا۔ جسکی وجہ سے ہمار ا آئل اینڈ گیس سیکٹر بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ 356چھوٹے پن بجلی گھر پراجیکٹ میں 300سے زیادہ بجلی گھر مکمل ہوچکے ہیں اور سارے پلانٹس جون 2018سے پہلے مکمل ہوجائیں گے، جس سے ہمارے صوبے کے پہاڑی علاقوں کے لوگوں کو کم ریٹ پر متواتر بغیر کسی لوڈ شیڈنگ کے بجلی کی سہولت ملتی رہی گی۔ انہوں نے کہا اس پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد حکومت نے مزید 672پلانٹس کے پراجیکٹ پر کام شروع کررکھا ہے جو کہ عنقریب پورے صوبے میں شروع کردیا جائیگا۔ بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر کو محکمے کی طرف سے بتایا گیا کہ سولر پراجیکٹس پر بھی کام تیزی سے جاری ہے اور کنسلٹنٹس منتخب کئے جاچکے ہیں۔ جبکہ مساجد کی سولرائزیشن پراجیکٹ کیلئے سامان بھی 20دنوں کے اندر اندر فراہم کردیا جائیگا۔ اسی طرح 8ہزار سکولوں اور 187بیسک ہیلتھ یونٹس کی سولرائزیشن پراجیکٹ کیلئے ڈاکومنٹس بھی جلد از جلد کنٹریکٹر کو دےئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ان سولر پراجیکٹس کی تکمیل سے صحت اور تعلیم کے شعبوں کے ساتھ ساتھ مساجد میں بھی لوگوں کو بذریعہ شمسی توانائی بجلی کی سہولیات ملتی رہیں گی۔ جوکہ موجودہ صوبائی حکومت کا ایک عملی قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ا بنیادی مقصد غریب آدمی کی فلاح و بہبود اور اسکی زندگی میں آسانی لانا ہے ۔ نیز ہائیڈل پراجیکٹس کے ذریعے یہاں کی انڈسٹری بحال ہوجائیگی اور لوگوں کو روزگا کے نئے اور بہترین مواقع اپنے ہی شہروں میں میسر ہوجائیں گے جوکہ پاکستان تحریک انصاف کا مشن ہے۔