کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے رکن جو کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نثار محمد ہیں، یہ ویڈیو میں بار بار بچی کے منہ پر ہاتھ لگا رہے ہیں، وڈیو میں اس کی باڈی لینگوئج سے ایسا بالکل محسوس نہیں ہو رہا کہ یہ مقصود کی بہن کو دلاسا دے رہا ہے۔ اگر یہ شخص اس بچی کا بھائی، ماموں، چچا، پھوپھا یا تایا ہو تب بھی بچی کو اس طرح ہاتھ لگانے کی شریعت اجازت نہیں دیتی ہے اور نہ ہی اخلاقیات اور معاشرہ اس کی ا جازت دیتے ہیں، سینیٹر نثار نے کہا کہ واقعہ ایسا ہے اس لیے بیٹھ
کر بات کرتے ہیں اس دوران اس نے بچی کی گردن پر دباؤ ڈالا ہوا ہے اس سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بچی کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نثار محمد کی کراچی میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے مقصود کی ننھی بہن کو ہراساں کرنے کی ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو عوام نے اپنے شدید غصے کا اظہار کیا۔ سینیٹر نثار محمد ویڈیو میں بار بار بچی کے منہ پر ہاتھ لگا رہے ہیں، باڈی لینگوئج سے ایسا بالکل محسوس نہیں ہو رہا کہ یہ مقصود کی بہن کو دلاسا دے رہا ہے۔