اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ خبریں کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رائو انوار کو بچانے کیلئے نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ کو دیت پر منانے کیلئے خیبرپختونخواہ کی ایک بڑی مذہبی شخصیت کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نقیب اللہ محسود کے جعلی پولیس مقابلہ میں ہلاک کئے جانے کے بعد بعض شخصیات رائو انوار کو
معافی دلانے کیلئے سرگرم ہو چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق رائو انوار نقیب اللہ محسود کے قتل کی دیت ادا کرینگے جس کے بعد معاملہ ختم کرا دیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ایک سیاسی شخصیت نے خیبرپختونخوا کی ایک مذہبی شخصیت کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ محسود قبیلہ کے سربراہ اور دیگر شخصیات کو قائل کریں کہ رائو انوار کو معاف کر دیا جائے اور اس سلسلہ میں دیت ادا کی جائے گی۔واضح رہے کہ دوسری جانب نقیب اللہ کے قتل کے خلاف محسود قبیلے کا کراچی میں جرگہ دھرنا بھی ختم کر دیا گیا ہے جس کے بارے میں روزنامہ امت کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اس کی سندھ حکومت کے عہدیداروں نے جرگہ ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت سمجھتی تھی کہ جرگہ جاری رہنے سے انتخابات میں انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔ دوسری جانب محسود قبیلے کے ایک اہم شخص نے کہا کہ جرگہ ختم نہیں ہوا بلکہ معطل کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جرگہ ممبران کی آصف علی زرداری سے ملاقات بھی طے ہو چکی ہے جس میں آصف زرداری جرگہ ممبران کے تمام مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے رائو انوار سے اظہار لا تعلقی کرینگے۔واضح رہے کہ نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے نقیب اللہ کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا ذمہ دار ایس ایس پی رائو انوار کو قرار دیا تھا اور جعلی پولیس مقابلے کی تصدیق کی تھی۔ رائو انوار اپنے خلاف بازی پلٹتے دیکھ کر روپوش ہو گیا تھا جس کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔