اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سفیر نجم الدین شیخ نے پاکستان اور افغانستان کو مسائل کے حل کیلئے مفاہمت کا راستہ اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں ایسے افراد موجود ہیں جو پاکستان کے ساتھ مفاہمت کے عمل کو نہیں بڑھانا چاہتے ٗامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے باوجود دونوں ممالک کو مفاہمت کا راستہ ڈھونڈنا چاہیے۔پاکستان کی جانب سے حقانی نیٹ ورک اور طالبان کے 27 جنگجووں کو افغانستان کے حوالے کرنے کے معاملے پر نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے سابق سفیر نجم الدین شیخ نے کہا کہ
پاکستان کی جانب سے یہ ایک مثبت قدم ہے جس کا مقصد افغانستان کے ساتھ اعتماد کا نیا ماحول پیدا کرنا ہے۔نجم الدین شیخ نے کہا کہ پاکستان کے اس قدم سے افغانستان کو موقع ملا ہے کہ وہ افراد سے بات چیت کر کے دیکھیں کہ مفاہمت کو بڑھانے کے لیے کون سے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔سابق سفیر کے مطابق حقانی نیٹ ورک اور طالبان کے 27 جنگجووں کی افغانستان کو حوالگی کو دونوں ممالک کی جانب سے خفیہ رکھا گیا تھا جو کہ ایک اچھا قدم تھا کیوں کہ اگر اسے پہلے بتا دیا جاتا تو اس عمل میں مسائل پیدا ہو سکتے تھے۔