اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حاضر سروس آفیسر ذیشان قمر کے قتل کے الزام میں گرفتار تین ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔بدھ کو عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل بینچ نے سماعت کی
تو اس موقع پر مقتول میجر کے بھائی سمیر قریشی ایڈوکیٹ اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے، ان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تینوں ملزمان ریپ، چوری اور قتل کے الزام میں گرفتار ہیں، ملزمان قتل کے بعد فرار تھے،پولیس کے مطابق ملزمان جون 2017 کو چائنیز لڑکی کے ساتھ بدکاری میں گرفتار ہوئے تھے،ملزمان نے اسلام آباد کے آئی ٹن سیکٹر میں ایک چائنیز لڑکی سے ریپ کیا تھا، پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان گینگ کے طور پر واردات سر انجام دے رہے تھے، ریپ کیس میں گرفتاری کے بعد ملزمان نے میجر ذیشان کو قتل کرنے کا اعتراف جرم کر لیاہے،پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے مختلف لڑکیوں کے ساتھ ریپ کرنے کا جرم قبول کیا ہے، تینوں ملزمان ریپ، چوری اور ڈکیتی کے 11 کیسز میں پولیس کو مطلوب ہیں۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حاضر سروس آفیسر ذیشان قمر کے قتل کے الزام میں گرفتار تین ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔