لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا ء اللہ خاں نے کہا ہے کہ اینکر کے ذریعے قصور واقعے کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی،معاملے پر جے آئی ٹی بن گئی ہے لیکن اسے منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے،ملزم کے بنک اکاؤنٹس کا دعویٰ کرنے والا مہرہ ہے اس کے پیچھے اصل قوتیں کوئی اور ہیں جو ملک کو ہیجانی کیفیت ، بے یقینی ، افرا تفری کی جانب دھکیلنے پر کمر بستہ رہتی ہیں،چیف جسٹس اس پر بھی سوموٹو لیں، سب پولیس مقابلوں کو غلط قرار دینا درسط نہیں جو ہمارے اہلکار دہشت گردوں
اور کریمنل لوگوں کے ہاتھوں شہید ہوئے کیا وہ بھی غلط ہیں ۔عمران خان خیبر پختونخواہ پولیس کے اعلیٰ کار بنے ہوئے ہیں جبکہ وہاں عاصمہ قتل کیس کو آئی جی لیول پر دبانے کی کوشش کی گئی ۔پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم قصور واقعے کے غم میں ڈوبی ہوئی ہے لیکن ایک اینکر شاہد مسعود کے ذریعے اس کیس کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی۔ویسے تو اپنے سورس کو ظاہر نہ کرنا صحافی کا استحقاق ہے لیکن جو اشارے مل رہے ہیں اس کی وجہ سے ڈاکٹر شاہد مسعود سے اس کا سورس ضرور پوچھاجانا چاہیے۔ملزم کے بنک اکاؤنٹس کا دعویٰ کرنے والا مہرہ ہے اس کے پیچھے اصل قوتیں کوئی اور ہیں جو ملک کو ہیجانی کیفیت ، بے یقینی ، افرا تفری کی جانب دھکیلنے پر کمر بستہ رہتی ہیں۔چیف جسٹس سے مطالبہ ہے کہ اس پر بھی سوموٹو لیں،جے آئی ٹی بن گئی ہے لیکن اسے منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ایسے بھی معتبر اور قابل اعتباد لوگ بھی ہیں جن کی قوم عزت کرتی ہے اور ہم سب ان سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں لیکن ایک طبقہ روزانہ سات سے دس بجے تک اتنے جھوٹ ، الزام تراشی ، قوم کو گمراہ کرتے ہیں یہ روزانہ ملک کو تباہ و برباد کرتے ہیں کیا ان کا بھی نوٹس لیا جائے گا ۔انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے عدلیہ پر تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا
کہ 28جولائی کوترقی کی طرف بڑھتے ہوئے ملک کو پیچھے دھکیل دیا گیا۔نواز شریف عدلیہ پر نہیں بلکہ فیصلے پر تنقید کررہے ہیں اور کسی بھی غلط یا صحیح کہا جا سکتا ہے ۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے پاس باقاعدہ اطلاعات ہیں کہ گنے کے کاشتکاروں کو پیسے دیکر کہا گیا ہے کہ اپنی فصل جلاؤ اور احتجاج کرو حالانکہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے خود مداخلت کی اور گنے کے کاشتکاروں کو صحیح قیمت نہ دینے والے شوگر ملز مالکان اور منیجرز کو گرفتار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا
کہ اب پیروں ، مولانا صاحبان کو بھی احتجاج پر لگا دیا گیا ہے حالانکہ ان کا کوئی مطالبہ اور اسکی کوئی بنیاد نہیں ۔17جنوری کو ایک دوسرے کو لعنتی کہنے والے سب لوگوں کو اکٹھا کیا گیا اور اس میں کراچی سے وہ روبوٹ بھی شامل ہوئے جنہیں جتنی چابی دی جائے تو وہ چلتے ہیں ۔ افسوس کا مقام ہے کہ جب یہ سارے اکٹھے ہوئے تو ان لوگوں نے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کی ناکام کوشش کی ، پارلیمنٹ 21کروڑ عوام کی امنگوں کا ترجمان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والے احتجاج اب آہستہ آہستہ
دم توڑتے جا رہے ہیں اور سینیٹ کے انتخابات سامنے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں کہاکہ تفتیش جاری ہے اگر قصور میں مدثر کی بے گناہی ثابت ہوئی تو اسکانوٹس لیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ سب پولیس مقابلوں کو غلط قرار دینا درسط نہیں جو ہمارے سینکڑوں پولیس اہلکار دہشت گردوں اور کریمنل لوگوں کے ہاتھوں شہید ہوئے کیا وہ بھی غلط ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پی کے پولیس کے اعلیٰ کار بنے ہوئے ہیں جبکہ عاصمہ قتل کیس کو آئی جی لیول پر دبانے کی کوشش کی گئی۔