راولپنڈی(آن لائن) کہوٹہ میں کاروٹ پاور پلانٹ کے لاپتہ چینی انجینئر کی بازیابی کے لئے ایک چینی پولیس آفیسر نے تحقیقات شروع کر دیں۔۔ میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کی چینی سفارتخانہ سے وانگ یانگ نامی شخص نے پاور پلانٹ کا دورہ کیا اور لاپتہ میئرلیو کے ہم ورکر سے تحقیقاتی سوالات کئے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ ایس ایس پی راولپنڈی اور ان کے اہلکاروں سے بھی ملاقات کی اور کیس کے اوپر جاری
تحقیقاتی کام پر گفتگو کی اس کام کے لئے چینی آفیسر کو ایک مترجم فراہم کیا گیا جو کہ مقامی حکام سے بات کرنے کے لئے رکھا گیا تھا ۔ اس وقت راولپنڈی ڈویژن میں جاری سات ترقیاتی منصوبوں میں 1100 سے زائد چینی ورکر کام کررہے ہیں ان میں سے آٹھ سو کے قریب ضلع راولپنڈی میں ترقیاتی منصوبوں پر جن میں کاروٹ پلانٹ بھی شامل ہے پر کام کر رہے ہیں۔گم شدہ انجینئر میئرلیوکو انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی تلاش میں لگے ہوئے ہیں ۔ اسلام آباد پولیسنے کافی زیادہ میئرلیو کے پاکستانی ہم ورکروں سے بھی تحقیقات کی ہیں اس کے ساتھ ساتھ اس شک کی بنا پر کہ کہیں میئرلیو کام کے دوران دریا میں نہ گر کر ڈوب چکے ہوں ۔ سینفنگ کتے اور غوطہ خور بھی دریا پر کام کر رہے ہیں۔ میئرلیو بیجنگ سے اسلام آباد 13 فروری 2016 کو آئے تھے اور اسی سال دسمبر کے ماہ میں بیجنگ واپس چلے گئے بعد میں وہ پھر 27 مارچ 2017 کو اسلام آباد آئے اور 20 دسمبر سے لاپتہ ہیں ۔