سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) بھلوال میں 12سالہ انڈے فروش علی رضا عرف راجو کو زیادتی کے بعد قتل کیس میں پولیس نے ملزم قاتلوں کو گرفتار کیا گیا۔جس میں گرفتاردونوں ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا جسکا رزلٹ پولیس کو موصول ہو گیا جس کی بنیاد پر پکڑے جانے والے ملزمان ہی اصل مجرم ثابت ہوئے ہیں پولیس حکام نے دعوی کیا ہے کہ مقدمہ کو جلد میرٹ پر یکسو کیا جائے گا۔
زرائع کے مطابق گرفتارملزمان نے 14 نومبر 2017 کو بھلوال کے محنت کش محمد نذیر کیانڈے فروخت کرنے والے 12 سالہ بچے علی رضا کو ویرانے میں لے جا کرزیادتی کے بعد قتل کیا اور نعش نہر کنارے کھیتوں میں پھینک دی جسے 16 نومبر کو پولیس نے برآمد کر مقومہ درج کیا تھا۔جس میں عدم گرفتاری پر اس کے باپ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے 6 جنوری جلسہ کوٹمومن میں احتجاج کیا جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جب کوٹمومن آئے تو انھوں نے اس واقعہ کا نوٹس لیا۔اور پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیا۔جس کے بعد پولیس متحرک ہوئی تو پولیس نے زیادتی کے بعد قتل ہونے والے علی رضا کے دونوں قاتلوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس تمام شواہد اور ثبوتوں کی روشنی میں تفتیش کرتے ہوئے مقدمہ کا چالان مرتب کرنے میں مصروف ہے۔ پولیس نے بھلوال کے انڈے فروش علی رضا زیادتی کیس میں 2 مشتبہ افراد کے نمونہ میچ ھوئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ سرگودھا پولیس نیمتعدد افراد مشتبہ افراد کے ڈی این اے نمونے لاھور فرانزک لبیاٹری بھجوائیان نمونوں سے دو مشتبہ افراد بابر اور محبوب کے ڈی این اے میچ کر گئے ہیں۔جس کے بعد پولیس نے اصل ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ بھلوال میں 12سالہ انڈے فروش علی رضا عرف راجو کو زیادتی کے بعد قتل کیس میں پولیس نے ملزم قاتلوں کو گرفتار کیا گیا۔جس میں گرفتاردونوں ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا جسکا رزلٹ پولیس کو موصول ہو گیا جس کی بنیاد پر پکڑے جانے والے ملزمان ہی اصل مجرم ثابت ہوئے ہیں