لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اینکر پرسن شاہد مسعود پر پر برہم ہوتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ اپنے موقف کی حد تک بات کریںتو بہتر ہے ، ایسی باتوں سے گریز کریں جو تفتیش پر اثر انداز ہوں ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ آپ ہمیں ثبوت فراہم کریں میں آپ کو ایماندار ی کا سرٹیفکیٹ دوں گا ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ نے زینب کے قاتل عمران کے 37بینک اکائونٹس کا ذکر کیا تھا جسے
قومی اداروں نے مسترد کر دیا ۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران سینئر صحافیوں کو بھی طلب کیا اور ان سے شاہد مسعود کی سزا کیلئے رائے طلب کی ۔ جبکہ زینب قتل کیس سماعت کرتے ہوئے ثاقب نثارنے ریمارکس دیے ہیں کہ نسیم زہرہ کو جانتا ہوں وہ کبھی جھوٹی خبر نہیں دے سکتیں ۔ اس موقع پر نسیم زہر ہ نے کہا ہے کہ عوام تک سچائی پہنچانا ہماری اولین ذمہ داری ہے ، شاہد مسعودکا کیس ہمارے لیے میڈیا کی تاریخ ثابت ہو گا۔