بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

مودی نے پاکستان کے بجائے شریفوں کا انتخاب کیا پاک فوج پر تنقید نہیں کر سکتا کیونکہ۔۔بلاول نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں ایسا کیا کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو مرچیں لگ گئیں

datetime 27  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیووس(آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہاپنی بہادر افواج پر کسی بھی صورت تنقید نہیں کرسکتا، وہ دہشتگردوں کے ساتھ لڑ رہی ہے ، انتہا پسندی کے خلاف لڑائی کیلئے ہمیں مضبوط اور باصلاحیت مسلح افواج کی ضرورت ہے،مودی نے ریاست کی بجائے شریفوں سے تعلقات قائم کیے، انتہا پسندی صرف اسلام کے ساتھ ہی نہیں جوڑی جاسکتی ،

میانما، بھارت، امریکہ اور پاکستان سمیت ہر جگہ انتہا پسند موجود ہیں، کسی بھی شخص کو معاشرے میں نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،بھارت میں قوم پرستی بڑھتی جا رہی ہے ، مودی کا امیج گجرات واقعات کے بعد پاکستان میں اچھا نہیں ،بھارت سوشل میڈیا دور میں کشمیر میں ہونے والی بدامنی کو چھپا نہیں سکتا۔پہلی بار بھارتی میڈیا کوانٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت مسلسل ہمارے ساتھ پنگے لیتا رہتا ہے، پاکستان آرمی دہشتگردوں کے ساتھ لڑ رہی ہے اور ہمیں مضبوط اور باصلاحیت مسلح افواج کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان میں انتہا پسندی کے خلاف لڑا جاسکے۔یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ میں اپنے بہادر سپاہیوں پر اس وقت تنقید کروں جب وہ پاکستان میں جاری انتہا پسندی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی صرف اسلام کے ساتھ ہی نہیں جوڑی جاسکتی کیونکہ میانما، بھارت، امریکہ اور پاکستان سمیت ہر جگہ انتہا پسند موجود ہیں ، دنیا کے ہر مذہب میں انتہا پسند لوگ ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے بہت سے لیڈر ایسے ہیں جو صرف الیکشن جیتنے کیلئے نفرت کی دیواریںکھڑی کر رہے ہیں، کیا الیکشن جیتنا بہتر ہے یا کچھ مثبت کرجانا اچھا ہے؟۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں انتہا پسندی کے خلاف فوجی آپریشن کیا جا رہا ہے لیکن ہم نے نیشنل ایکشن پلان بھی بنایا ہے جو ہر طرح کی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ہے یہاں تک کہ نیشنل ایکشن پلان

کے تحت کوئی نفرت انگیز تقریر بھی نہیں کرسکتا۔ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ہم اپنے بچوں کو کیا دے رہے ہیں، کسی بھی شخص کو معاشرے میں نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اور اگر ہم یہ کام کرنے میں کامیاب ہوگئے تو پھر انتہاپسندوں کیلئے کوئی جگہ باقی نہیں بچے گی۔پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان کے

تعلقات اس وقت ٹھیک نہیں ہیں امن کا واحد راستہ مذاکرات ہے دونوں طرف سے مذاکرات کیلئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے دونوں اطراف سے اعتماد سازی کی فضا قائم کرنی پڑے گی، دونوں ملکوں کو ایک دوسرے سے گلے شکوے ہیں لیکن مذاکرات لوگوں کے سامنے اور کیمروں کے آگے نہیں ہوں گے بلکہ بند دروازوں کے پیچھے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں قوم پرستی بڑھتی جا رہی ہے

جس کی وجہ سے پاکستان میں یہ تصور پیدا ہورہا ہے کہ بھارت اپنا سیکولر تشخص کھوتا جا رہا ہے ، مودی کا امیج گجرات کے واقعات کے بعد پاکستان میں اتنا اچھا نہیں ہے سوشل میڈیا کے دور میں آپ کشمیر میں ہونے والی بدامنی کو چھپا نہیں سکتے۔ مودی شریفوں کی شادی میں تو شریک ہوئے لیکن ریاست کے ریاست سے تعلقات کے حوالے سے کچھ نہیں کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…