بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مودی نے پاکستان کے بجائے شریفوں کا انتخاب کیا پاک فوج پر تنقید نہیں کر سکتا کیونکہ۔۔بلاول نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں ایسا کیا کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو مرچیں لگ گئیں

datetime 27  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیووس(آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہاپنی بہادر افواج پر کسی بھی صورت تنقید نہیں کرسکتا، وہ دہشتگردوں کے ساتھ لڑ رہی ہے ، انتہا پسندی کے خلاف لڑائی کیلئے ہمیں مضبوط اور باصلاحیت مسلح افواج کی ضرورت ہے،مودی نے ریاست کی بجائے شریفوں سے تعلقات قائم کیے، انتہا پسندی صرف اسلام کے ساتھ ہی نہیں جوڑی جاسکتی ،

میانما، بھارت، امریکہ اور پاکستان سمیت ہر جگہ انتہا پسند موجود ہیں، کسی بھی شخص کو معاشرے میں نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،بھارت میں قوم پرستی بڑھتی جا رہی ہے ، مودی کا امیج گجرات واقعات کے بعد پاکستان میں اچھا نہیں ،بھارت سوشل میڈیا دور میں کشمیر میں ہونے والی بدامنی کو چھپا نہیں سکتا۔پہلی بار بھارتی میڈیا کوانٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت مسلسل ہمارے ساتھ پنگے لیتا رہتا ہے، پاکستان آرمی دہشتگردوں کے ساتھ لڑ رہی ہے اور ہمیں مضبوط اور باصلاحیت مسلح افواج کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان میں انتہا پسندی کے خلاف لڑا جاسکے۔یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ میں اپنے بہادر سپاہیوں پر اس وقت تنقید کروں جب وہ پاکستان میں جاری انتہا پسندی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی صرف اسلام کے ساتھ ہی نہیں جوڑی جاسکتی کیونکہ میانما، بھارت، امریکہ اور پاکستان سمیت ہر جگہ انتہا پسند موجود ہیں ، دنیا کے ہر مذہب میں انتہا پسند لوگ ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے بہت سے لیڈر ایسے ہیں جو صرف الیکشن جیتنے کیلئے نفرت کی دیواریںکھڑی کر رہے ہیں، کیا الیکشن جیتنا بہتر ہے یا کچھ مثبت کرجانا اچھا ہے؟۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں انتہا پسندی کے خلاف فوجی آپریشن کیا جا رہا ہے لیکن ہم نے نیشنل ایکشن پلان بھی بنایا ہے جو ہر طرح کی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ہے یہاں تک کہ نیشنل ایکشن پلان

کے تحت کوئی نفرت انگیز تقریر بھی نہیں کرسکتا۔ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ہم اپنے بچوں کو کیا دے رہے ہیں، کسی بھی شخص کو معاشرے میں نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اور اگر ہم یہ کام کرنے میں کامیاب ہوگئے تو پھر انتہاپسندوں کیلئے کوئی جگہ باقی نہیں بچے گی۔پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان کے

تعلقات اس وقت ٹھیک نہیں ہیں امن کا واحد راستہ مذاکرات ہے دونوں طرف سے مذاکرات کیلئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے دونوں اطراف سے اعتماد سازی کی فضا قائم کرنی پڑے گی، دونوں ملکوں کو ایک دوسرے سے گلے شکوے ہیں لیکن مذاکرات لوگوں کے سامنے اور کیمروں کے آگے نہیں ہوں گے بلکہ بند دروازوں کے پیچھے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں قوم پرستی بڑھتی جا رہی ہے

جس کی وجہ سے پاکستان میں یہ تصور پیدا ہورہا ہے کہ بھارت اپنا سیکولر تشخص کھوتا جا رہا ہے ، مودی کا امیج گجرات کے واقعات کے بعد پاکستان میں اتنا اچھا نہیں ہے سوشل میڈیا کے دور میں آپ کشمیر میں ہونے والی بدامنی کو چھپا نہیں سکتے۔ مودی شریفوں کی شادی میں تو شریک ہوئے لیکن ریاست کے ریاست سے تعلقات کے حوالے سے کچھ نہیں کیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…