اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب اور قصور کی دیگر بچیوں کے قاتل عمران کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا منصوبہ ادھورا رہ گیا۔پاکستان کے قومی اخبار روزنامہ نائنٹی ٹو کی رپورٹ کے مطابق باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اہم ترین شخص نے قصور کی زینب کے قاتل کو گرفتاری کے بعد نشان عبرت بنانے کا حکم دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے ملزم عمران کا ڈی این اے میچ ہونے پر اسے دوبارہ حراست میں لیکر منصوبہ بنایا کہ عمران کو عدالت سے جسمانی ریمانڈ
کے بعد وقوعہ کی نشاندہی کیلئے پولیس پارٹی اسی مقام پر لیکر جائے گی جہاں سے زینب کی نعش ملی تھی تب اسے فائرنگ کر کے ہلاک کرنا تھا اور کہا جانا تھا کہ ملزموں کے ساتھیوں نے اسے چھڑانے کیلئے حملہ کیا جس سے عمران ہلاک ہو گیا۔ اینکر پرسن شاہد مسعود کے انکشاف کے بعد سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا ہے کہ وہ اس کی سکیورٹی کے ذمہ دار ہیں جس کے بعد عمران کو سخت سکیورٹی میں چوہنگ کے سپیشل سیل میں منتقل کر دیا گیا۔