منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عمران زینب کو قتل کرنے کے بعد اپنے گھر لے آیا اور اسکی لاش اپنے بستر میں رکھی، قاتل کی ماں سب دیکھتی رہی اوراسکی دادی نے مجھے۔۔ زینب کی والدہ نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کیا مطالبہ کر ڈالا

datetime 25  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اس سے بڑھ کر قیامت کیا ہو گی کہ زینب کا قاتل ہمارے درمیان موجود رہا ، ہمارے ساتھ چلتا پھرتا رہا اور ہمیں علم تک نہیں ہوا، اس کے ہاتھ کاٹ دو، سر عام سنگسار کر دینا چاہئے، عمران کے ساتھ اس کی والدہ بھی جرم میں برابر کی شریک، عمران نے زینب کو قتل کرنے کے بعد اپنے گھر میں اس کی لاش اپنے بستر میں رکھی، پانچ روز تک زینب اس کے پاس رہی،

زینب کی والدہ نے قاتل عمران کے اہلخانہ کو بھی جرم میں برابر کا شریک قرار دیدیا، نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کی والدہ نے کہا ہے کہ زینب کے قاتل کی گرفتاری سے انہیں سکون ضرور ملا ہے تاہم یہ سب قیامت سے کم نہیں اس سے بڑھ کر قیامت اور کیا ہو گی کہ قاتل ہمارے درمیان موجود تھا اور ہمارے ساتھ چلتا پھرتا رہا اور ہمیں علم تک نہیں ہوا۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قاتل عمران کے ہاتھ کاٹ دینے چاہئیں تاکہ اس کی تکلیف آج سے ہی شروع ہو جائے۔ اسے سر عام سنگسار کی سزا دی جانی چاہئے۔ انہوں نے قاتل عمران کے اہل خانہ کو بھی شریک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ قاتل عمران کی والدہ کو بیٹے کے کالے کرتوتوں کا پتہ تھا، میں مان ہی نہیں سکتی کہ ان کو علم نہ ہو کہ میرا بیٹا کیا کر رہا ہے۔ وہ سب دیکھتی رہی اور اس کو سب معلوم تھا۔ زینب کی والدہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ قاتل عمران زینب کو قتل کرنے کے بعد اپنے گھر لے آیا اور دو سے تین روز تک اس کی لاش اس نے اپنے گھر میں اپنے بستر میں رکھی۔قاتل عمران جب زینب کو اپنے گھر لایا تو زندہ نہیں تھی بلکہ مردہ تھی۔ زینب کی لاش ملنے کے بعد عمران کی دادی مجھ سے افسوس کرنے آئی تھٰیں اور مجھ سے کہا کہ عمران کی والدہ عدت میں ہے نہیں تو وہ بھی تعزیت کے لیے ضرور آتیں۔

غم و غصے کی شدت میں زینب کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر عمران کا خاندان ادھر ہوتا تو وہ اسے اپنےہاتھوں سےمار دیتیں۔ زینب کی والدہ نے حکومت کو بھی زینب کا مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران سیریل کلر کیوں بنا؟کیونکہ حکومت نے خود اس کو سیریل کلر بنایا ، پولیس کی نا اہلی کی وجہ سے وہ وارداتیں کرنے میں کامیاب رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…