کراچی(آن لائن )نقیب قتل کیس میں راؤانوار اور دیگرملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی،ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کے مطابق راؤانوار اور دیگرملزمان کی گرفتاری کیلئے قانونی تقاضے پورے کرلئے گئے ہیں ۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے منگل اور بدھ کی درمیانی شب مختلف علاقوں میں چھاپے بھی مارے گئے ہیں مگر تاحال کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے ۔
واضح رہے کہ 13جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں جعلی پولیس مقابلے میں نقیب محسود سمیت 4ملزمان کو ہلاک کردیا گیا تھا،نقیب کے قتل کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا اور سوشل میڈیا پر بھرپور مہم چلائی گئی ،جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے نقیب کے قتل کا ازخود نوٹس لیا،بعد ازاں آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ،جس نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں پولیس مقابلے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے نقیب محسود کو بیگناہ قرار دیا ۔اور سفارش کی کہ راؤانوار اور مقابلے میں شامل پوری ٹیم کو معطل کر کے گرفتار کیا جائے اور راؤانوار کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے،جس پر راؤانوار اور مقابلے میں شامل پوری ٹیم کو معطل کردیا گیاتھا، جبکہ تحقیقاتی کمیٹی نے مزید تفتیش کیلئے راؤانوار کو طلب بھی کیا تھا، مگر راؤانوار نے کسی بھی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔اس دوران راؤانوار نے بیرون ملک جانے کی کوشش بھی کی مگر اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے کی جانب سے سندھ حکومت کے جاری کردہ این او سی کو مشکوک قراردیتے ہوئے انہیں روک لیا گیا۔راؤانوار کے باہر جانے کی خبروں پر ر چیف جسٹس نے نوٹس لیا اور ان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دیا۔ اس دوران نقیب محسود کے والد اور کزن بھی مقدمہ درج کرانے کیلئے کراچی آئے ،جہاں نقیب کے والد کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، نقیب محسود کے جعلی پولیس مقابلے میں قتل کی ایف آئی آر میں راؤانوار اور مقابلے میں شامل پوری پولیس ٹیم کو نامزد کیا گیا ہے۔