ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹرمپ کے 33ارب ڈالر کی امداد کے دعوے مسترد،9ارب ڈالر کے بقایاجات اداکرو جوابھی باقی ہیں ،پاکستان نے تفصیلات جاری کردیں

datetime 6  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ امریکی امداد کی بندش سے پاکستان کا بجٹ متاثر نہیں ہو گا کیونکہ امریکہ کی بجٹ کے لئے سپورٹ بہت معمولی ہے ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کو 33ارب ڈالر کی امداد کی بات غلط ہے، حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اخراجات 23ارب ڈالر کے ہوئے جس میں سے امریکہ نے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں

صرف 14ارب ڈالر دئیے جبکہ 9ارب ڈالر کے بقایاجات ابھی باقی ہیں ، مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی مدت پوری کر کے اقتدار چھوڑنے کے وقت کوشش کرے گی کہ بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے مقابلے میں پانچ فیصد رہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپٹما ہاؤس میں عہدیداران کے ساتھ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز ، مرکزی چیئرمین عامر فیاض ، پنجاب کے چیئرمین علی پرویز سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گزشتہ مالی سال جی ڈی پی کی گروتھ 5.3 فیصد رہی ، رواں مالی سال کوشش ہے کہ 6فیصد کی جی ڈی پی گروتھ حاصل کر لیں۔ بجٹ خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کنٹرول کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ معیشت میں کہیں خطرہ نظر نہیں آرہا، بیرون ممالک سے جیسے بھی تعلقات ہوں ہماری معیشت مضطوط ہے ، پاکستان چھوٹا نہیں بلکہ بڑا ملک ہے ۔ صنعتکاروں کو بھرپور وسائل فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال دسمبر تک امپورٹ میں 9.7فیصد گروتھ رہی جبکہ برآمدات میں 15فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ حکومت کے ریبیٹ پیکج اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستانی روپے کی قدر کی ڈویلویشن کے اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں، امید ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے اپٹما پر زور دیا کہ وہ بند ٹیکسٹائل یونٹس کی بحالی کیلئے حکومت کو تجاویز دیں کیونکہ اس سے مزید 4ارب ڈالر

مزید برآمدات ممکن ہو سکتی ہے ۔ انڈسٹری کو چار سالوں کی سخت محنت سے بجلی اور گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی ہے اور ان کے نرخوں میں کمی بھی کریں گے۔ انہوں نے پاکستان کے ذمے بیرون قرضوں کے حوالے سے کہا کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے ہم پر کوئی دباؤ نہیں ہے پورے سال کے دوران 5.9 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنے ہے جس میں دسمبر تک 2.3ارب ڈالر دے چکے ہیں جبکہ باقی 3.6ارب رہ گئے ہیں وہ بھی ادا کر دیں گے ۔ گزشتہ مالی سال بھی قرضوں کی ادائیگی کی مد میں اتنی ہی ادائیگی کی تھی ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…