کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کاشتکاروں کو گنے کی مقررہ قیمت کی ادائیگی نہ کرنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے کاشتکاروں کے ساتھ حیدرآباد سے کراچی تک ریلی نکالنے والے کاشتکاروں اور تحریک انصاف کے کارکنوں کو حیدرآباد اور جاموشورو، اور ہائی وے پر روکے جانے کے خلاف اور حیدرآباد کی ریلی افراد سے اظہار یکجہتی کے لئے بدھ کی شام کو انصاف ہاؤس سے تحریک انصاف سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کی
قیادت میں ریلی نکالی۔ریلی میں مرکزی رہنما عمران اسماعیل، کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی، جنرل سیکرٹری خرم شیر زمان، دوا خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ریلی کے شرکااس موقع پر ہاتھوں میں پلے کارڈز، بینرز اٹھائے ہوئے جن پر گنے کے کاشتکاروں کے حق میں نعرے اور مطالبات درج تھے، ریلی میں تحریک انصاف کے بڑی تعداد میں مرد اور خواتین کارکنان شامل تھیں ریلی کے شرکاکو پولیس اہلکاروں نے ہوٹل میٹروپول کے قریب روک لیا اورلاٹھی چارج کیا جس سے ریلی کے شرکا میں بھگدڑ مچ گئی ، اس موقع پر ریلی کے مرد اور خواتین کارکنان زخمی ہوگئے اور ریلی کے شرکا نے پہلے کچھ دیر کے لئے ہوٹل میٹرو پول پر دھرنا دیا ، اس کے بعد وہ پولیس کا گھیراؤ توڑ کر کراچی جیمخانہ تک پہنچ گئے اور پولیس نے ریلی کے شرکاکو مزید آگے جانے سے روک لیا ، اس موقع پر تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی، اور خرم شیر زمان نے انصاف کسان ریلی کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریلی میں شامل تحریک انصاف کے مرد اور خواتین کارکنان پر تشدد اور لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ جمہوریت کے دعوے کرنے والی پیپلز پارٹی کے آمرانہ چہرے سے عوام پہلے ہی واقف ہیں کرپشن میں دن رات مصروف ہے پیپلز پارٹی کی بد عنوان قیادت اور وزراجس جمہوریت میں ایک غریب آدمی ، مزدور، اور کسان کو احتجاج کرنے کا حق حاصل نہ ہو وہ جمہوریت نہیں آمریت ہے۔ رات گئے حیدرآباد سے کراچی آنے والی ریلی بھی کراچی کی ریلی کے پاس پہنچ گئی جس کے بعد پولیس نے واٹر کینن سے پانی پھنکنا اور شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا ، اور ریلی کے شرکاکو منتشر کرنے کی کوشش کی اس دوران حلیم عادل شیخ سمیت تحریک انصاف کے ایک درجن سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔