لاہور(آئی این پی)‘حکمرانوں کا ضمیر مر چکا ہے اور ان میں اخلاقی اقدار ختم ہو چکی ہیں ابھی انصاف کا دروازہ کھلا ہے ابھی بہت سے مر حلے باقی ہیں انسانیت کا قتل کر نیوالوں کو لیڈر شپ کہنے والوں کو شر م کر نی چاہیے ایسی قیادت پر لعنت بھیجتے ہیں ہیں‘وہ وقت دور نہیں جب نوازشر یف اور شہبازشر یف جیل میں ہوں گے،عوامی تحر یک کے سر براہ ڈاکٹر طاہر القادری نے جسٹس باقر نجفی رپورٹ نہ ملنے پر
آج (بدھ) سول سیکرٹر یٹ کے سامنے احتجاجی دھر نہ دینے اورپیپلزپارٹی ‘تحریک انصاف ‘(ق) لیگ ‘جماعت اسلامی ‘مجلس وحدت مسلمین سمیت تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کی قیادت اور کارکنوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرا کنٹینربھی تیار کر لیا جائے ‘جب تک ہمیں رپورٹ نہیں ملے گی اس وقت تک احتجاج جاری رہیگا ‘ہم اپنے موقف پر قائم ہیں شہباز شر یف استعفیٰ دیں وہ وقت دور نہیں جب نوازشر یف اور شہبا زشر یف جیلوں میں ہوں گے ‘سانحہ منہاج القر آن ریاست پاکستان کا مسئلہ ہے ہمیں ابھی تک پوری طر ح انصاف نہیں ملا ‘ہائیکورٹ نے جسٹس باقر نجفی رپورٹ 30دنوں نہیں متاثرین کو فوری دینے کا حکم دیا ہے ‘حکمرانوں کا ضمیر مر چکا ہے اور ان میں اخلاقی اقدار ختم ہو چکی ہیں ابھی انصاف کا دروازہ کھلا ہے ابھی بہت سے مر حلے باقی ہیں انسانیت کا قتل کر نیوالوں کو لیڈر شپ کہنے والوں کو شر م کر نی چاہیے ایسی قیادت پر لعنت بھیجتے ہیں ہیں‘وہ وقت دور نہیں جب نوازشر یف اور شہبازشر یف جیل میں ہوں گے رپورٹ آئیگی دیکھیں گے تواس میں کوئی ردوبدل تو نہیں کی گئی ‘ہم نہیں چاہتے تھے کہ ان کے دور میں کوئی فیصلہ ہوا اس لیے میں اس کیس میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتا رہا ۔ وہ منگل کے روز اپنے سیکرٹر یٹ میں ہنگامی پر یس کانفر نس سے خطاب کررہے تھے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14افراد شہید اور90زخمی ہوئے اس لیے ہم سپر یم کورٹ کے ججز پرکمیشن کی بات کرتے رہے ہیں مگر شہبا زشریف نے ہمارے موقف کے بر عکس فیصلہ کرتے ہوئے جسٹس باقر نجفی پر مشتمل کمیشن بنایا اور ہم نے احتجاج کی وجہ سے اس کمیشن کی کسی کاروائی میں حصہ نہیں لیا مگر شہبا زشر یف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان اس کمیشن کے سامنے آئے اور بیان حلفی دیا جبکہ پنجاب پولیس اور انکے دیگر محکموں کے افسران بھی کمیشن بھی پیش ہوئے اور سارے کاروائی یکطرفہ رہی ہے ہماری ایف آئی آر بھی 28اگست کو اسلام آباد کے دھر نے کے موقعہ پر اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شر یف کی مداخلت پر درج ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاعات ہیں کہ باقر نجفی رپورٹ نے شہبا زشر یف اور رانا ثناء اللہ خان اور انکے دیگر لوگوں اور حکومت کو ذمہ دار قرار دیدیا اس وجہ سے پنجاب حکومت نے رپورٹ کو دبا لیا اور ہم ساڑھے تین سال تک دوہری جنگ لڑتے رہے ہیں اور اب ہائیکورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے پنجاب حکومت کو رپورٹ پبلک کر نے کا حکم دیدیا ہے دھر نے کے دوران بھی (ن) لیگی وزراء کے ہم سے مذاکرات ہوتے رہے ہیں مگر وہ نوازشر یف اور شہبا زشر یف کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جو (ن) لیگ نہیں مانی جسکی وجہ سے مذاکرات ختم ہوئے اور ہم نے75دن کے دھر نے کے بعد قانونی جنگ لڑ نا شروع کر دی ہے اور آج ہم نے جنگ جیت لی ہے پنجاب حکومت کے وزراء اور (ن) لیگ کے ساڑھے تین سال یہ کہتے رہے ہیں کہ ہمیں رپورٹ شائع کر نے پر کوئی اعتراض نہیں اور ہائیکورٹ جو فیصلہ کر یں گی اس پر عمل کر یں گی ہم پھر پنجاب حکومت اس سے بھاگ رہی ہے لاہور ہائیکورٹ نے 101صفحات پر فیصلہ دیکر آئین وقانون کا سر بلند کرد یا ہے اور بے سہارا لوگوں کی مدد کر کے اپنی ایمانی اور قانونی فر یضہ سر انجام دیا ہے ہمیں ابھی تک پورا انصاف نہیں اور مگر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے شکست کے بعد پنجاب حکومت کو مستعفی ہوجانا چاہیے اگران میں اخلاقیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ شہدا کے لواحقین کو نہ دی گئی تو آج(بدھ) تمام کارکنان پر امن طریقے سے پنجاب حکومت کے پاس پہنچے گے اور رپورٹ مانگنے کی درخواست کریں گے ۔انہوں نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے آج ہمارا ساتھ دینے کے لیے آئیں۔انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ میرا کنٹینر بھی بھجوا دیں ۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہے ،رپورٹ ہر صورت میں پبلک کرنا پڑے گی اور رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد دیکھیں گے کہ اس میں کوئی ردو بدل تو نہیں کی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طے شدہ حکمت عملی کے ساتھ اس کیس میں تاخیر کی تاکہ موجودہ حکومت کا وقت گزر جائے اورعدالتیں آزادی کے ساتھ کام کریں ۔ طاہر القادری نے کہا کہ انسانیت کا قتل کرنے والی قیادت پر لعنت ہے ،اس قیادت کا پول سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں کھول دیا ۔انہوں نے کہا کہ آج ہائی کورٹ کے حکم نامے کے مطابق دو باتیں کی گئی ہیں،سانحہ ماڈل ٹان کے شہدا کے لواحقین کو فوری طور پر رپورٹ دی جائے اور میڈ یا کو یہ رپورٹ ایک مہینے بعد دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ خرم نواز گنڈا پور سول سیکریٹریٹ پہنچ گئے ہیں اگر رپورٹ آج دعے دی گئی تو ٹھیک ہے ،اگر نہ دی گئی تو کل پھر سب کارکنا ن پرامن طریقے سے پنجاب حکومت کے پاس پہنچ جائیں گے ۔طاہر القادری نے کہا کہ دھرنے سے اٹھنے کے بعد ہم نے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا لیکن طے شدہ حکمت عملی کے تحت اس کیس میں جان بوجھ کر خود ہی تاخیر کی کیونکہ ہمیں خدشہ تھا کہ اگر حکومت نے فیصلہ اپنی مرضی کا کروالیا تو وہ اپیلیں بھی خارج کروالیں گے اس لیے ہم نے اپنے وکیل بدلے اور کیس میں تاخیر کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج لاہورہائی کورٹ نے جو فیصلہ سنا یا ہے اور مظلومو ں کی جس طرح سے داد رسی کی ہے ،اس کا اجر اللہ کے ہاں سے ججوں کو ضرور ملے گا ۔