اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جاوید ہاشمی کی ن لیگ میں شمولیت اور نواز شریف سے ملاقات کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے دھرنے
کے بعد سے ہی نہ صرف ن لیگ کی اہم قیادت سے رابطے میں تھے بلکہ ان کے الیکشن سے لے کردیگر معاملات میں بھی ان کو ن لیگ کی سپورٹ مل رہی تھی اور جاوید ہاشمی کے ساتھ رابطے میں رہنے والی اہم ن لیگی قیادت نے انہیں یقین دلایا تھا کہ ان کی باقاعدہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اور دیگر معاملات کے حوالے سے الیکشن سے پہلے سب کچھ کیا جائے گا۔ رپورٹ میں ذرائع کے مطابق کہا گیا ہے کہ جاوید ہاشمی کی ن لیگ میں واپسی کے حوالے سے ن لیگ کے اندر ایک بڑا گروپ ناراضنظر آرہا ہے اور اس گروپ کے اہم رہنمائوں نے تو نجی محفل میں یہ بھی کہنا شروع کر دیا کہ اگر جاوید ہاشمی کو ہی واپس لینا تھا تو پھر چوہدری برادران کے ساتھ ایسے کیا اختلافات تھے کہ ان کو واپس نہیں لیا گیا اور غوث علی شاہ و دیگر لیگی رہنمائوں کا کیا قصور تھا۔ ن لیگی ذرائع کے مطابق جاوید ہاشمی کی پارٹی میں واپسی کے حوالے سے اہم رہنمائوں کو اعتماد میں لینا بھی گوارہ نہ کیا گیا۔ن لیگ کے کسی بھی اجلاس میں بات کی گئی اور نہ ہی ن لیگ کی ایگزیکٹو کونسل کو اعتماد میں لیا گیا۔