لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کا 3 رکنی فل بنچ 5دسمبر کوایک بجے دوپہرسانحہ ماڈل ٹان کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ جاری کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ سنائے گا،اس سلسلے میں پیشی فہرست جاری کر دی گئی ۔جسٹس عابد عزیز شیخ ،جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس قاضی امین پرمشتمل 3رکنی فل بنچ نے گزشتہ ہفتے پنجاب حکومت کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، حکومت نے سنگل بنچ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے یہ قانونی نکتہ اٹھایا تھا کہ جوڈیشل انکوائری رپورٹ جاری کرنا یانہ کرنا حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے ،قانونی طور پر
جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو شہادت کے طور پر کسی عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔انکوائری رپورٹ پبلک کی گئی تو یہ سانحہ ماڈل ٹان کے ٹرائل پر اثرانداز ہوگی اور رپورٹ کے مندرجات سے ملک میں امن عامہ کی صورتحال خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے، سانحہ ماڈل ٹان کے متاثرین کا موقف تھا کہ رپورٹ کو بطور شہادت ٹرائل میں استعمال نہیں کیا جائے گا لیکن رپورٹ کے حقائق جاننا متاثرین کا بنیادی حق ہے، فل بنچ نے دوران سماعت ایک موقع پر ماڈل ٹان انکوائری رپورٹ کو طلب کر کے اس کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ واپس کر دی تھی۔