لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ مجھے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے بیان پر بہت افسوس ہوا کہ انہوں نے حکومت اور ان لوگوں کو جو کہ دہشت گردی کررہے ہیں انہیں ایک ہی پلڑے میں رکھا ، ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ آرمی چیف کو بیان سوچ سمجھ کر دینا چاہیے کہ ریاست کا رتبہ اور ہوتا ہے اور دہشتگردوں کا رتبہ اور ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں آج ان کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ہوا کیا ہے،آئین کے اندر باقاعدہ طور مسلمان کی تعریف کی گئی ہے اور کسی بھی شخص
نے ایسا نہیں کہا کہ وہ ختم نبوتؐ کو نہیں مانتا۔ عاصمہ جہانگیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کسی نے کہا ہے تو پھر اس پرکوئی ضرور احتجاج کرے۔کیا یہی مسلمان رہ گئے ہیں باقی دنیا میں مسلمان ختم ہو گئے ہیں، ہم سب لوگ ختم نبوتؐ پر یقین رکھتے ہیں اور بہت سے غیر مسلم لوگ بھی ختم نبوتؐ کو مانتے ہیں، عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ دھرنے والوں نے بہانہ ڈھونڈا ہے حکومت سے انہوں نے وزیر قانون کے استعفے کی بات کی اور اس کے بعد انہوں نے کہا کہ اب سارے پارلیمنٹ والے استعفیٰ دیں، عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ کچھ بھی ایسا نہیں ہوتا ہے جیسا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔