پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں ممبئی حملوں کے 8 ملزمان کے وکیل صفائی کااہم اعلان، برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں سب کچھ بتادیا

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی ( آن لائن )پاکستان میں ممبئی حملوں کے آٹھ ملزمان کے وکیل صفائی رضوان عباسی کا کہنا ہے کہ ’یہ مقدمہ اپنے اختتامی مراحل میں ہے۔ انڈیا کے 24 گواہوں کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے پاکستان بلایا جارہا ہے جس پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی‘۔ممبئی حملوں کو نو سال پورے ہونے کے موقع پر برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ اب تک اس مقدمے میں 72 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے

جاچکے ہیں۔ اس کی ان کیمرہ سماعت ہر ہفتے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں جاری ہے اور توقع ہے کہ مقدمے کا فیصلہ جلد ہو جائے گا۔ممبئی حملوں کے مقدمے کی سماعت 2009 میں شروع ہوئی تھی۔ لیکن دونوں ممالک کے درمیان بداعتمادی کی فضا اور کشیدہ تعلقات کے باعث یہ کئی برس التوا کا شکار رہا۔ اس سوال کے جواب میں کہ اس مقدمے کی کارروائی بظاہر سست روی کا شکار کیوں ہے؟ وکیل صفائی رضوان عباسی کا کہا تھا کہ ابتدا میں انڈین حکام کے عدم تعاون کی وجہ سے بہت وقت ضائع ہوا۔مارچ 2012 اور پھر اکتوبر 2013 میں پاکستان کے وفود نے انڈیا کا دورہ کیا تا کہ وہ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرسکیں۔ پہلا دورہ تو بالکل ناکام رہا اور دوسرے دورے میں وکلائے صفائی کو گواہوں سے جرح کی اجازت نہیں دی گئی۔ رضوان عباسی کا کہنا ہے ’یہ ثبوت الزامات پر مبنی ہیں اور ان دستاویزات پر جن کی قانون اور عدالت کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں۔ باقاعدہ ٹھوس ثبوت جن کو کہ عدالت ریکارڈ کا حصہ بنائے وہ اس میں شامل نہیں‘رضوان عباسی نے کہا کہ ’انڈیا کے حکام کو دفتر خارجہ کی جانب سے کئی خط لکھے جاچکے ہیں۔ پاکستان کی حکومت نے فوکل پرسن بھی مقرر کررکھا ہے۔ لیکن ابھی تک انڈیا نے کوئی جواب نہیں دیا‘۔کیا مقدمہ اپنے انجام کو پہنچے گا؟رضوان عباسی کا کہنا ہے ’عدالت کے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں۔ اگر کئی مواقع دینے کے بعد بھی گواہ پیش نہیں ہوتے تو بھی عدالت فیصلہ کرسکتی ہے‘۔استغاثہ کے وکیل اکرم قریشی کا کہنا تھا کہ ’اس سے مقدمے میں کمی تو رہے گی۔ لیکن اس کی ذمہ داری انڈیا پر ہوگی‘۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…