بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

52سینیٹرز کی ریٹائرمنٹ،کون کون جارہا ہے؟ بڑے بڑے نام سامنے آگئے

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد /لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 12، سندھ کے 11، خیبر پختونخوا کے 11، بلوچستان کے 11، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 2اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے 4سینیٹرز آئندہ سال 11مارچ کو ریٹائر ہو جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق 52میں سے 18سینیٹرز کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے، 9 کا مسلم لیگ (ن) ، 5کا عوامی نیشنل پارٹی ، 4کا مسلم لیگ (ق) ، 4متحدہ قومی موومنٹ ،

3جمعیت علما اسلام (ف) ، 2بلوچ نیشنل پارٹی (اے)اور ایک کا تعلق پاکستان تحریک انصاف اور ایک پاکستان مسلم لیگ (ف) سے ہے جبکہ 5کا آزاد سینیٹرز بھی اگلے سال اپنا وقت مکمل کرلیں گے۔ریٹائر ہونے والے نمایاں سینیٹرز میں سے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، وزیر خزانہ اسحق ڈار، قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، مشاہد حسین سید، فرحت اللہ بابر، اعظم سواتی، کامران مائیکل، شاہی سید، کامل علی آغا، طلحہ محمود، طاہر حسین مشاہدی، نصرین جلیل اور الیاس بلور شامل ہیں۔سینیٹرز کے ریٹائر ہونے کے بعد مسلم لیگ (ق) کی سینیٹ میں نمائندگی بھی ختم ہوجائے گی۔پنجاب سے ریٹائر ہونے والے سینیٹرز میں مسلم لیگ (ن) کے محمد حمزہ، محمد ظفراللہ خان، سعود مجید، آصف سعید کرمانی، اسحق ڈار جبکہ مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا، آزاد سینیٹر محمد محسن علی آغا اور پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن شامل ہیں۔سندھ سے اپنی مدت پوری کرنے والے 12سینیٹرز میں پیپلز پارٹی کے مرتضی وہاب، کریم احمد خواجہ، رضا ربانی، مختار احمد دھامرہ، تاج حیدر، سحر کامران اور ہری رام جبکہ ایم کیو ایم کے کرنل (ر)طاہر حسین مشاہدی، مولانا تنویر الحق تھانوی، محمد فروغ نسیم اور نسرین جلیل ہیں اور دیگر میں مسلم لیگ فنکشنل کے مظفر حسین شاہ بھی شامل ہیں۔ریٹائر ہونے والے خیبر پختونخوا کے 11سینیٹرز میں احمد حسن (پی پی پی)، باز محمد خان (اے این پی)،

حاجی سیف اللہ خان بنگش (پی پی پی)، اعظم خان سواتی (پی ٹی آئی)، محمد طلحہ محمود (جے یو آئی ف) ،نثار محمد (مسلم لیگ (ن) ،شاہی سید (اے این پی)، فرحت اللہ بابر (پی پی پی)، الیاس احمد بلور (اے این پی)، روبینہ خالد (پی پی پی)اور زاہدہ خان (اے این پی) شامل ہیں۔جبکہ بلوچستان سے ریٹائر ہونے والے 11سینیٹرز میں محمد داد خان اچکزئی (اے این پی)، مولونا حافظ حمدالل (جے یو آئی ف)، میر اسراراللہ خان زہری (بی این پی اے) ،محمد یوسف (پی پی پی)، نواب سیف اللہ مگسی (پی پی پی)، سعید الحسن مندوخیل (مسلم لیگ (ن) ، سردار فتح محمد حسنی ( پی پی پی)، مفتی عبدالستار (جے یو آئی ف)، روزی خان کاکڑ (پی پی پی)، نسیمہ احسن (بی این پی اے) اور روبینہ عرفان (مسلم لیگ (ن) ) شامل ہیں۔اگلے سال ریٹائر ہونے والوں میں فاٹا کے چار آزاد سینیٹرز ہدایت اللہ، ہلال الرحمن، نجم الحسن اور محمد صالح شاہ شامل ہیں۔اسلام آباد کے دو سینیٹرز عثمان سیف اللہ (پی پی پی) اور مشاہد حسین ( مسلم لیگ (ق) بھی اگلے سال ریٹائر ہوجائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…