اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نو نومبر بروز جمعرات یوم اقبال کی نسبت سے ایچ ای سی کے زیر اہتمام اسلام آباد کے پاک چائنا سنٹر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا.وزیر داخلہ احسن اقبال اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔ایچ ای سی نے تقریب میں پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا کے درمیان ایک اقبال کا پورٹریٹ بنانے، اور فکر اقبال کے حوالے سے ایک پوسٹر ڈیزائن کرنے کا مقابلہ بھی ترتیب دیا ۔پاکستان کے مختلف جامعات سے، طلبا نے فکر اقبال پر کچھ پوسٹر ڈیزائن کر کے ایچ ای سی کو بھیجے جو کہ ایچ ای سی نے پرنٹ کروا کر پاک چائنا سنٹر میں مقام تقریب پر آویزاں کیے ۔لیکن ہائر ایجوکیشن
کمیشن کی اقبال شناسی کا اندازہ لگائیے کہ ایک ایسا پوسٹر بھی ادارے اور حکومت پاکستان کے لوگو کے ساتھ ڈسپلے کر دیا جس پر اقبال کے نام سے ایک ایسا شعر منسوب کر کے تحریر کیا گیا جو حقیقت میں اقبال کا ہے ہی نہیں اور اس شعر کا فکری اور ادبی معیار اس قدر پست کہ کوئی ذرا ذوق رکھنے والا اسی وقت پہچان لے کہ ایسا شعر کم از کم اقبال کا نہیں ہو سکتا لیکن ایچ ای سی کا اقبال شناسی کا علمی معیار دیکھیے کہ نوجوانوں کو فکر اقبال سے آگاہ کرنے کے لیے ایسے شعر کو بھی شائع کر کے آویزاں کر دیا….!”ضمیر جاگ ہی جاتا ہے اگر زندہ ہو اقبال کبھی گناہ سے پہلے، کبھی گناہ کے بعد”