کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس کے اعلان نے کراچی کی سیاست میں ہلچل مچا دی۔ہے ۔مشترکہ پریس کانفرنس پر سیاسی رہنماں اور اراکین اسندھ اسمبلی نے ملا جلا رد عمل کا اظہار کیا، کچھ کا کہنا ہے کہ دونوں کا ملنا اچھا ہے تو کوئی کہتا ہے پہلے ہی معلوم تھا ایسا ہوگا۔سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے فاروق ستار اور مصطفی کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس پر
درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کاایک دوسرے سے رابطہ خوش آئند ہے، دونوں طرف اچھے لوگ موجود ہیں ،امیدہے کچھ نہ کچھ کرلیں گے ۔عشرت العباد نے کہا کہ انتخابات بتائیں گے بانی ایم کیوایم کا سیاست میں کردار ہے یانہیں،ایم کیوایم لندن کے ملنے یا نہ ملنے کی اہمیت نہیں، فیصلہ آنے کے بعد ردعمل دوں گا، میرے سیاست میں شامل ہونے کا تعین وقت کرے گا۔سابق گورنر نے کہا کہ ایم کیوایم پی ایس پی کے قریب آنے کے اچھے اثرات ہونے چاہئیں،کمیونٹی میں تقسیم کاخدشہ پیدا ہورہا تھا،اگراتحاد ہوتا ہے تو سربراہی کیلیے فاروق بھائی سینئر ہیں۔منظوروسان نے دبئی سے سربراہ کا خواب دیکھ لیا تو نام بھی بتادیتے۔تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ دونوں نے کوئی بات کرکے پریس کانفرنس ختم کردینی ہے، ہوسکتا ہے دونوں کوآپس میں ملنے سے کوئی فائدہ ہو، لوگ بیووقوف نہیں ہیں ،وہ سب سمجھتے ہیں۔عمران اسماعیل نے کہا کہ ڈپٹی میئرکہتے ہیں وسیم اخترکی کام کرنے کی نیت نہیں، جو لوگ ایم کیوایم چھوڑ کر گئے وہ کیابات کریں گے، دونوں اقدام کی گہرائی کاجائزہ لینا چاہ رہے ہیں، کبھی یہ حامی ہوتے ہیں،کبھی لڑناشروع کردیتے ہیں۔جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دونوں جماعتوں کاملنانئی بات نہیں ، یہ دونوں اب نہ ملتے تو بعدمیں مل جاتے، سب جانتے ہیں دونوں کیاکچھ کرتے رہے ہیں، اب سے قانون نافذ کرنے والوں کا امتحان شروع ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ امید ہے حمادصدیقی کامعاملہ دبادیاجائے گا، میراخیال ہے لوگوں کا نقطہ نظربدلے گا، مصطفی کمال کوبتانا ہوگا کیا فاروق ستار کے لندن سے رابطے ختم ہوگئے۔پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان اورپی ایس پی سے متعلق میراخواب سچ ہوگیا، میں نے خواب دیکھا تھا کہ یہ دونوں پارٹیاں ایک ہوجائیں گی، اب ان دونوں دھڑوں کی قیادت دبئی سے ہوگی ، پرویزمشرف یا ڈاکٹرعشرت العباد قیادت کریں گے۔ایم کیو ایم کی سابق رکن اسمبلی عظیم فاروقی نے کہا کہ
ہم نہ تواپنی شناخت ختم کرینگے نہ اپنا منشور ختم کرینگے۔رکن سندھ اسمبلی امیر حیدر شاہ شیرازی نے کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں پس منظر میں ایک تھیں، اب یہ دونوں پارٹیاں ظاہرمیں ایک ہو جائیں گی۔رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ چونکا دینے والی خبر ہے،اچھا ہے یہ دونوں پارٹیاں ایک ہوجائیں۔رکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے کہا کہ دونوں جماعتوں کامل بیٹھناخوش آئندہے، رابطوں کے حوالے سے دونوں جماعتوں کی اعلی قیادت کی کمیٹی قائم ہے، کراچی کے امن کے لیے اچھا ہوگا۔