لاہور(این این آئی ) وزیر اعلی پنجاب کے مشیر اور سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے کہا ہے کہ اورنج لائن کے لئے دو اور ٹرین سیٹ10نومبر کو لاہور پہنچیں گے ، آٹھ مزید ٹرین سیٹ تیار کر کے شنگھائی بندرگاہ پہنچا دیئے گئے ہیں جنہیں جلد پاکستان روانہ کر دیا جائے گا ، منصوبے کے لئے کل 27ٹرین سیٹ درآمد
کئے جا رہے ہیں ، ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کے لئے دستیاب تمام مقامات پر تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے‘ باقی جگہوں پر حکم امتناعی کے باعث کام نہیں کیا جاسکتا،ڈپو اور پیکیج ون پر پٹری بچھانے کا ایک چوتھائی کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے ،اس حصے کے 13میں سے 12سٹیشنوں پر80فیصد کام کیا جا چکا ہے ۔وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے – اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر منصوبے کا 76.8فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے -ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا 87.1 فیصد‘ چوبرجی سے علی ٹائون تک پیکیج ٹو کا 60فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا 82فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا 79فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔ چوبرجی سے علی ٹائون تک پیکیج ٹوکے تعمیراتی کام کی رفتار میں بہتری آئی ہے ۔ اس کے لئے 806 میں سے 563 یو ٹب گرڈرز تیار جبکہ 430 یو ٹب گرڈرزنصب کر دیئے گئے ہیں۔ یہاں ٹرانزمز کی لانچنگ 92 فیصد مکمل ہو چکی ہے ۔ چوبرجی سے علی ٹاؤن سڑکوں کی بحالی کا 60 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ۔پیراشوٹ کالونی کے قریب ریلوے لائنوں کے اوپر 185میٹر طویل پل کی تعمیر کا 90فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔پل کی تعمیر ماہ رواں کے آخر تک مکمل ہوگی۔خواجہ احمد حسان نے کہا ہے کہ اورنج لائن اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس پر
کام کرنے والے تمام اداروں کی کارگردگی مثالی ہے۔ ہر ادارہ اس منصوبے پر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے رہا ہے ۔ اجلاس میں جنرل منیجرآپریشنز پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سید عزیر شاہ‘ جنرل منیجر نیسپاک سلمان حفیظ اور حسیب خواجہ ‘ چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن اور
لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے‘ ٹریفک پولیس ‘سول ڈیفنس‘ریسکیو1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔