لاہور ( این این آئی)و فاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف ریمارکس ،تفتیش کا طریقہ کار اور فیصلہ فیئر ٹرائل کے مسلمہ اصولوں سے متصادم رہا، کیا پہلے کسی مقدمہ کی تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی؟ کیا واٹس ایپ کالز کے ذریعے سرکاری احکامات دینا قانونا درست ہے؟۔سماجی رابطے کی ویب
سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ آئین و قانون کی بالادستی اور عوام کے حق حاکمیت کے حصول کی جدوجہد نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ،آج نہیں تو کل ووٹ کا فیصلہ تسلیم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف ریمارکس ،تفتیش کا طریقہ کاراور فیصلہ فیئر ٹرائل کے مسلمہ اصولوں سے متصادم رہا،کسی مخصوص مقدمہ کے لئے عدالت عظمی کے نگران جج کا تقرر اس سے پہلے کب کیا گیا؟،
نواز شریف نااہلی کیس سے پہلے غیر وصول شدہ تنخواہ اثاثہ کب ڈیکلیئر کی گئی ؟،نوازشریف کیس سے پہلے عدالت عظمی نے کسی مقدمہ کی تفتیش کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن تشکیل دی ؟ کیا واٹس ایپ کالز کے ذریعے سرکاری احکامات دینا قانونا درست ہے؟۔غیر جانبدار قانونی حلقوں اور اہل دانش کی جانب سے ان سوالات پر رائے رنی کے منتظر ہیں۔