اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پارلیمانی سیکرٹری برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ راجہ جاوید اخلاص نے کہا ہے کہ پی آ ئی اے نے نیویارک کا روٹ مستقبل بنیادوں پر بند نہیں کیا ہے بلکہ عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے،اس رو ٹ پر سالانہ 1ارب کا نقصان ہو رہا تھا،نقصان کی وجہ یہ ہے کہ پرانے جہاز ہیں، ٹورنٹو کا روٹ منافع بخش ہے، اس روٹ پر ایک ارب سے زائد خسارہ سالانہ ہے، پی آئی اے کا خسارہ 200ارب ہو گیا ہے۔
پیر کو پی آ ئی اے کی جانب سے نیوریار ک میں فلائٹ آ پریشن بند کرنے کے حوالے سے توجہ دلاؤ نو ٹس کا جو اب دیتے ہوئے راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ پی آئی اے کی بحالی اور ری سٹریکچرنگ کیلئے کمیٹی بنائی گئی تھی، سیاسی جماعتوں کی مخالفت کی وجہ سے حکومت کی تجویز پر عمل نہیں ہوا، ادارے کو خسارے کا سامنا ہے، پی آئی اے جن روٹس پر منافع آرہا ہے، وہاں پر فلائٹس بڑھا رہے ہیں، پی آئی اے کی امریکہ سے فلائٹس خسارہ کی وجہ سے بند کی گئی۔ نوید قمر نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی دوسروں پر ڈالنے کی روایت چھوڑ دے، پی آئی اے کیلئے مہنگے جہاز خریدے گئے جس پر نیب تحقیقات کر رہا ہے، حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے پی آئی اے خسارہ میں ہے، نیویارک کی فلائٹس بند ہونے سے امریکہ کیلئے پی آئی اے کی کوئی فلائٹس نہیں ہوں گی، حکومت بتائے کہ مستقبل کی حکمت عملی کیا ہے۔ نوید قمر نے کہا کہ 2013میں پی آئی اے کے پاس 13جہاز تھے،14ہزار سے زائد عملہ ہے جو 125جہاز چلا سکتا ہے، اب 38جہاز موجود ہیں جن میں حکومت اضافے کریں گے،نقصان کی وجہ یہ ہے کہ پرانے جہاز ہیں، ٹورنٹو کا روٹ منافع بخش ہے، اس روٹ پر ایک ارب سے زائد خسارہ سالانہ ہے، پی آئی اے کا خسارہ 200ارب ہے، شازیہ مری نے کہا کہ حکومت کا ارادہ ہے کہ پی آئی اے کو بند کرے اور اپنے ساتھیوں کی ایئر لائنز چلاتے رہیں۔ جاوید اخلاص نے کہا کہ نیویارک کا روٹ مستقبل بنیادوں پر بند نہیں کیا ہے عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔