کراچی(این این آئی)سندھ کے سابق وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے نیب کے ہاتھوں اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے احتساب عدالت میں چیلنج کردیا ہے جبکہ احتساب عدالت نے شرجیل میمن کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 نومبر تک ملتوی کردی۔
پیرکو کراچی کی احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں 5ارب76کروڑروپے کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر شرجیل انعام میمن سمیت 11 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ شرجیل میمن نے احتساب عدالت میں اپنی گرفتاری کو چیلنج کردیا۔سماعت کے دوران شرجیل میمن کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کے موکل کی گرفتاری کوغیرقانونی اورحبس بے جا قرار دیا جائے کیونکہ 23 اکتوبر کو ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری نہیں ہوئے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ پہلے جاری ہوچکے تھے، معطل وارنٹ درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد بحال ہو گئے۔شرجیل میمن کے وکیل عامرنقوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر بات مانی جائے تو یہ دیگر 11 ملزمان کی غیرقانونی گرفتاری کا اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے اختیارات ہیں تو ملزمان کے بھی حقوق ہیں، گریڈ 20 کے سیکرٹری کو ہتھکڑیاں لگائی گئی ہیں۔شرجیل مین کے وکیل نے کہا کہ نیب کا رویہ توہین عدالت کے مترادف ہے۔ عامر رضا نقوی نے کہا کہ نیب نے شرجیل میمن و دیگر ملزمان کی گرفتاری ظاہر کرنے میں عدالت کو گمراہ کیا اور جھوٹ بولا گیا کہ ملزمان کو پاسپورٹ آفس سے گرفتار کیا گیا حالانکہ گرفتاریاں عدالتی حدود سے ہوئیں۔ شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ نیب نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم سے متعلق بھی غلط بیانی کی جس پر اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے اور نیب کے بیان
کی رو سے دیگر ملزمان کی گرفتاری غیرقانونی ہے، جبکہ ملزمان کو جیل میں بی کلاس کی سہولت دی جائے بعدازاں احتساب عدالت نے شرجیل میمن کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 نومبر تک ملتوی کردی۔