اسلام آباد(آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے عام انتخابات2018ء میں میاں نوازشریف سے وزیراعظم بنانے کا مطالبہ کردیا ، وزیراعظم کی لندن روانگی اورشہبازشریف سے اہم ملاقات سے مسلم لیگ (ن) کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ
سابق وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹاسک دیا ہے کہ شہبازشریف کو راضی کرکے نہ صرف واپس لے آئیں بلکہ ان کی ہدایت پر حکومت کے اندر ممکنہ اکھاڑ پچھاڑ بھی کردی جائے تاکہ پارٹی معاملات مزید خراب نہ ہوں۔ دوسری جانب سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی روش سے بھی پارٹی میں شدید اضطراب کی صورتحال پائی جاتی ہے اور یقین کیا جارہا ہے کہ شہبازشریف ہی چوہدری نثار علی خان کو پارٹی قیادت کے فیصلوں کیخلاف نہ بولنے پر راضی کرسکتے ہیں کیونکہ پارٹی رہنما سمجھتے ہیں کہ چوہدری نثار علی خان کا موقف سوفیصد درست ہے جس کے باعث پارٹی کے اندر علیحدہ سوچ بڑی تیزی سے سراعیت کررہی ہے ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہبازشریف وزیراعظم کی تبدیلی کے فی الفور حامی ہیں اورانہوں نے میاں نوازشریف سے آئندہ عام انتخابات2018ء میں خود کو وزیراعظم بنانے کا بھی مطالبہ کررکھا ہے جس کے باعث نوازشریف نے پاکستان آکر یہ اہم فیصلہ لیناتھا مگر انہوں نے چند رفقاء کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ بدل لیا جس کے باعث شہبازشریف وطن واپس نہ آئے اور لندن میں ہی بیٹھ گئے ہیں ۔