اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں احتساب عدالت کے احکامات کے بعد سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے بیٹے حسن اور حسین نواز کے دس مختلف کمپنیوں میں موجود حصص منجمد کر دئیے ہیں۔اتوار کو ایس ای سی پی کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں کے دس کمپنیوں میں حصص ہیں اور تمام کمپنیاں لاہور میں رجسٹر ہیں۔
انھوں نے کہا بتایا کہ یہ کمپنیاں سٹاک مارکیٹ میں کاروبار نہیں کرتی ہیں۔ترجمان کے مطابق ایس ای سی پی کے سربراہ نے لاہور میں کمپنیوں کے رجسٹریشن آفس کو اس حوالے سے مراسلہ لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ احتساب عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ان دس کمپنیوں کا کوئی بھی ریکارڈ تبدیل نہ کیا جائے اور نہ ہی ملکیت میں تبدیلی کی جائے۔سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے مطابق حسن نواز کے 2 کمپنیوں جبکہ حسین نواز کے 10 کمپنیوں میں حصص ہیں۔حسن نواز کے محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ میں 102100 شیئرز ہیں اور حمزہ اسپننگ ملز میں اْن کے 44100 شیئرز ہیں۔ اس طرح وہ مجموعی طور پر ساڑھے 14 لاکھ شئیرز کے مالک ہیں ٗحسین نواز 10 کمپنیوں میں مجموعی طور پر 18 لاکھ سے زائد شیئرز کے مالک ہیں۔ایس ای سی پی کے مطابق حسین نواز کے محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ میں 482100 شیئر اتفاق برادرز ( پرائیویٹ) لمیٹڈ میں 4416 شیئر، برادرز اسٹیل ملز لمیٹڈ میں 500 شئیر، حدیبیہ پیپرز ملز 896600 شیئر، حدیبیہ انجینئرنگ لمیٹڈ میں 24450 شیئرز ہیں۔ایس ای سی پی کے مطابق حسین نواز کے اتفاق ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ میں 6000، حمزہ اسپننگ ملز میں 163100، برادرز ٹیکسٹائل ملز میں 1855، رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز میں 225000 اور خالد سراج انڈسٹریز(پرائیویٹ) لمیٹڈ میں حسین نواز کے 1500 شیئرز ہیں۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف اْن کے بچوں اور داماد کے خلاف ریفرنس کی سماعت میں حسن اور حسین نواز اب تک ایک بار بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے نہ صرف اْن کی گرفتاری کیلئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے بلکہ اْنھیں اشتہاری قرار دینے کے لیے متعقلہ حکام کو کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔