اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

افغانستان کا معاملہ،امریکہ باہر،پاکستا ن نے روس اورچین کے ساتھ ملکر بڑے اقدام کا اعلان کردیا

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، خطے کے دیگر ممالک بھی اس معاملے میں آگئے ہیں اور اب چائنہ اور روس کو ساتھ ملا کر افغانستان کے مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا، وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو اگلا وزیراعظم بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوایہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، انہیں پارٹی کو لیڈ کرنا چاہیے، اس لئے نہیں کہ وہ نواز شریف کے بھائی ہیں بلکہ وہ تجربہ کار ہیں،

،پیپلز پارٹی کے ساتھ پارلیمنٹ میں کافی تعاون کرتے ہیں،انکے پاس اپوزیشن کا مینڈیٹ ہے اور ہمارے پاس حکومت کا، پیپلز پارٹی اگر اپنے آپ کو پی ایم ایل این سے ممتاز نہیں کرے گی تب تک وہ شاید اپنا ووٹ بینک واپس لینے میں کامیاب نہ ہو سکے ،یہ ان کی ایک سیاسی تکنیک ہے،نواز شریف کی سیاسی بقاء مسلم لیگ (ن) کے2018کے الیکشن جیت کر آنے میں ہے،عوام کے فریش مینڈیٹ سے بھی نئے راستے کھلیں گے، جمہوریت کا محاصرہ ابھی ختم نہیں ہوا اور یہ محاصرہ جاری رہے گا آپس کے اختلاف کے باوجود پیپلز پارٹی اور ہماری خواہش ہے کہ پر امن طریقے سے الیکشن ہوں اور اختیارا؛ت منتقل ہوں، افغانستان کی جنگ ہم پاکستان کی سرزمین پر نہیں لڑیں گے، دہشت گردوں کی جو باقیات موجود ہیں ان کو ختم کر رہے ہیں، پاکستان کسی بین الاقوامی امداد کے بغیر افغان بارڈر پر باڑ لگا رہا ہے، ہم نے امریکی انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، خطے کے دیگر ممالک بھی اس معاملے میں آگئے ہیں اور اب چائنہ اور روس کو ساتھ ملا کر افغانستان کے مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا۔ جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پارٹی میں اس بات پر اتفاق ہے کہ شہباز شریف کو پارٹی کو لیڈ کرنا چاہیے، اس لئے نہیں کہ وہ نواز شریف کے بھائی ہیں بلکہ وہ تجربہ کار ہیں، یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے،

شہباز شریف کا پنجاب کا ماڈل تینوں صوبوں کیلئے مثال ہو گا، شہباز شریف کو اگلا وزیراعظم بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ پارلیمنٹ میں کافی تعاون کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس اپوزیشن کا مینڈیٹ ہے اور ہمارے پاس حکومت کا مینڈیٹ ہے، الیکشن سے قبل ہر پارٹی اپنے آپ کو ایک دوسرے سے علیحدہ ظاہر کر رہی ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی آپس میں بہت اچھی ورکنگ ریلیشن شپ ہے، پیپلز پارٹی اگر اپنے آپ کو پی ایم ایل این سے ممتاز نہیں کرے گی

تب تک وہ شاید اپنا ووٹ بینک واپس لینے میں کامیاب نہ ہو سکے ،یہ ان کی ایک سیاسی تکنیک ہے، میاں نواز شریف ٹکراؤ نہیں چاہتے، گر وہ ایسا چاہتے تو بطور وزیراعظم ایسا کرتے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ ہمیں ایک متحدہ مسلم لیگ (ن)2018کے الیکشن میں لے کرجانی ہے، نواز شریف کی سیاسی بقاء مسلم لیگ (ن) کے الیکشن جیت کر آنے میں ہے،پارٹی کامیاب ہو گی تو اس سے راستے کھلیں گے، عوام کے فریش مینڈیٹ سے بھی نئے راستے کھلیں گے، جمہوریت کا محاصرہ ابھی ختم نہیں ہوا اور یہ محاصرہ جاری رہے گا

آپس کے اختلاف کے باوجود پیپلز پارٹی اور ہماری خواہش ہے کہ پر امن طریقے سے الیکشن ہوں اور اختیارات منتقل ہوں، ہم مسائل اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، سینیٹ الیکشن کے بعد آئینی ترمیم کا آپسن موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جنگ ہم پاکستان کی سرزمین پر نہیں لڑیں گے، ہم نے آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے تباہ کر دیئے ہیں اور ان کی جو باقیات موجود ہیں ان کو ختم کر رہے ہیں، یہ ضرب عضب اور رد الفساد کے بعد کا پاکستان ہے،پاکستان کسی بین الاقوامی امداد کے بغیر افغان بارڈر پر باڑ لگا رہا ہے، ہم نے امریکی انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، ہم نے مغربی دنیا سے سوال کیا ہے کہ کیا آپ افغانستان میں امن چاہتے ہیں، اب خطے کے دیگر ممالک بھی اس معاملے میں آگئے ہیں اور اب چائنہ اور روس کو ساتھ ملا کر افغانستان کے مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…