لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پولیس اہلکاروں کی جانب سے خاتون کو سرعام برہنہ کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر تھانے کی حدود کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس انوارالحق نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کی جانب سے بتایا کہ خاتون کو سرعام برہنہ کرکے تلاشی لینے کی کسی بھی قانون میں اجازت نہیں، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں پولیس اہلکاروں نے تلاشی کے نام پرخاتون کو سر عام
برہنہ کیا جو نہ صرف آئین کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ ملکی قوانین اور پولیس آرڈر کی خلاف ورزی اور غیراخلاقی حرکت ہے۔ویڈیو وائرل ہونے پر ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب نے کوئی نوٹس نہیں لیا،ایسے واقعات کو روکا نہ گیا تو مستقبل میں اسی نوعیت کے ناخوشگوار واقعات پیش آسکتے ہیں۔فاضل عدالت نے کہا کہ تھانے کی حدود کا تعین کئے بغیر نوٹس نہیں کئے جا سکتے۔ عدالت نے تھانے کی حدود کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت جمعہ تین نومبر تک ملتوی کر دی۔