اسلام آباد(آئی این پی)اسلام آبادہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں عوامی تحریک کے رہنما خرم نوازگنڈاپورااور دیگر کی درخواستوں کی سماعت ہوئی،جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل مخدوم نیاز محمد انقلابی
عدالت میں پیش ہوئے ،ان نے عدالت کے رو برو موقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے طاقت عدلیہ میں گٹھ جوڑکی بات کی تھی ،آئین عدالتی احکامات کی توہین کی اجازت نہیں دیتا،نوازشریف نے عدالتوں کیخلاف ہرزہ سرائی کی ،وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ہجوم اکٹھا کر کے عدالتوں سے متعلق ہرزہ سرائی کرنا قابل سزا جرم ہے،مجرمانہ خاموشی پر عدالت پیمرا کو بھی احکامات جاری کرے۔اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کس عدالت کیخلاف نوازشریف نے توہین عدالت کی ؟،ہائیکورٹ کے پاس ازخود نوٹس کا اختیار نہیں،صرف سپریم کورٹ کو ازخودنوٹس لینے کا اختیار ہے۔وکیل مخدوم نیاز انقلابی کا کہنا تھا کہ سیکشن 11 کے تحت کوئی بھی شخص درخواست دے سکتا ہے۔ جس پر اسلام آبادہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔