اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما سابق وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہاکہ ہے کہ ملک کو خطرات شارٹ ٹرم نہیں بلکہ لانگ ٹرم ہیں کچھ دشمن سامنے ہیں کچھ چھپے ہوئے ہیں مگر ہمارے ادارے لانگ ٹرم کاؤنٹر حکمت عملی جاری رکھیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عدالتوں کے بار ے میں سخت زبان محاذ آرائی ہوتی ہے چودھری نثار علی خان نے کہاکہ اب میں پرامید ہوں کہ پارٹی گومگوں کی کیفیت سے نکلے گی
اگر عدالتوں میں پیش ہوناہے تو عدالتوں پرچڑھائی نہیں ہونی چاہیے پارٹی کی اکثریت متحد اور محاذ آرائی سے گریز چاہتی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے وزیراعظم ہاؤس جانے میں کیاہچکچاہٹ ہوسکتی ہے جب مجھے سیکرٹریٹ میں میٹنگ کیلئے بلایا گیاتو میں وہاں گیا اور وہاں اپنی بات کی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت اور گورننس بڑامشکل کام ہے ادھر زبردستی عزت نہیں کروائی جاسکتی عزت کرو عزت کرواؤ لیکن اپنی عزت پرکمپرومائزنہ کرو انہوں نے کہاکہ میں تین آرمی چیفس کے ساتھ کام کیاہے وزارت داخلہ میں سات جرنیل ہیں جو سول آرمڈفورسزمیں ہیں پہلے ان کی تقرری ایم ایس سے ہوتی تھی لیکن جب مجھے پتہ چلا تو میں نے کہاکہ وزارت داخلہ کے اداروں میں تقرری کیلئے پینل بھیجاجائے جس پرمجھے پینل بھیجے جانے لگا اور دو تین افسروں میں سے جو بھی سینئر ہوتاتھا میں اس کی تعیناتی کردیتاتھا کراچی آپریشن میں نے شروع کیا اور میرے کہنے پرجنرل کیانی اور جنرل راحیل شریف نے جنرل رضوان کو کراچی میں تعینات رکھا انہوں نے کہاکہ چھوٹی موٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں ان کی تشہیر نہیں ہونی چاہیے بلکہ مل بیٹھ کر ایک دوسرے کانکتہ نظر سن کراسے قبول کرناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے دوران بھی ایشوزآتے رہے دوسرے دھرنے پرجی ایچ کیونے ایک روڈ کھولنے کوکہامیں نے انکار کیا اور لاجیکل بات کی جسے مان لیاگیا۔