ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

21سالوں سے میرا مقابلہ سیاستدانوں سے نہیں بلکہ مافیا سے ہے،عمران خان کامنڈی بہاوالدین میں جلسے سے خطاب 

datetime 29  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

منڈی بہاوالدین(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ21سالوں سے میرا مقابلہ سیاستدانوں سے نہیں بلکہ مافیا سے ہے،شریف اور زرداری مافیا نے پاکستان کو جتنا نقصان پہنچایا اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا، دونوں پرانی جماعتوں کے سربراہ میر جعفر اور میر صادق ہیں، ان کا سب کچھ باہر ہے، آصف زرداری کی دبئی، لندن اور پیرس میں جائیدادیں ہیں، کوئی پوچھے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں؟

شریف مافیا30سال سے پنجاب پر قبضہ کر کے بیٹھا ہے، 5مرلے کے گھر میں رہنے والے شریف برادران ارب پتی کیسے بن گئے؟لوڈ شیڈنگ6ماہ میں ختم نہ کرنے پر شہباز شریف کا نام شو باز شریف رکھتے ہیں، شہباز شریف بولی ووڈ چلے جائیں، بہت بڑے اسٹار بن جائیں گے اور اچھے ولن ہوں گے،2008میں ہر پاکستانی 35ہزار روپے کا مقروض تھا آج ہر پاکستانی ایک لاکھ 20ہزار روپے کا مقروض ہو چکا ہے،اقتدار ملا تو بے روزگاروں کو وظیفے، غریب بچوں کو مفت تعلیم دیں گے،عزیر بلوچ نے پی پی قیادت کے کہنے پر بے نظیر کے گارڈ کو مارنے کا اعتراف کیا، سربراہ لیاری گینگ وار کی جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کیا جائے ۔وہ اتوار کومنڈی بہاالدین میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ 21 سال سے میرا مقابلہ مافیا سے ہے، سیاست دان اور مافیا میں بڑا فرق ہوتا ہے، مافیا اربوں روپے بیرون ملک لے کر گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ 5 مرلے کے گھر میں ہرنے والے شریف برادران ارب پتی کیسے بن گئے؟ مافیا پہلے کرپشن کے ذریعے پیسہ بناتے ہیں اور پھر لوگوں کو خریدتے ہیں یا پھر انہیں قتل کرا دیتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست دنیا میں ایک مثالی ریاست بنی ، قائداعظم جیسے عظیم لیڈر نے بیماری کی حالت میں ڈاکٹرز کو منع کردیا کہ وہ کسی نہ بتائیں تاکہ ان کے دشمن فائدہ نہ اٹھا سکیں ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز شریف نے ماڈل ٹان میں لوگوں کو قتل کرایا۔ شہباز شریف نے کہا تھا کہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دوں گا، اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی تو میرا نام بدل دینا تو ان کا نام بدل کر شو باز شریف رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بولی ووڈ چلے جائیں، بہت بڑے اسٹار بن جائیں گے اور اچھے ولن ہوں گے۔عمران خان نے کہا کہ 1986کی بات ہے جب میرے نوازشریف سے اچھے تعلقات تھے ، میرے لاہور کے ایک دوست میرے پاس آئے اس نے کہا کہ میری نوازشریف سے ملاقات کرواؤ کیونکہ اندرون لاہور کے پرانے سیاسی کارکن کا نام پولیس کی کلنگ لسٹ میں آگیا ہے ،

میں نوازشریف سے مل کر اس کا نام لسٹ سے نکلوانا چاہتا ہوں ، میں نے اس دوست کی نوازشریف سے ملاقات کروائی تو پھر نوازشریف نے کہا کہ فکر نہ کرو اگر اس شخص کا نام پولیس کے پاس ہے تو میں نکلوا دوں گا ، اس کے باوجود اس شخص کو پولیس نے ڈنڈے مار مار کر ماردیا ۔چیرمین تحریک انصاف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی میں انکشاف کیا کہ اس نے پیپلز پارٹی کی قیادت کے کہنے پر لوگوں کو قتل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ نے انکشاف کیا کہ اس نے آصف زرداری کے لئے 14 شوگر ملوں پر قبضہ کیا اور عزیر بلوچ نے بے نظیر بھٹو کے قتل کے مرکزی گواہ خالد شہنشاہ کے قتل کا بھی اعتراف کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاستدان لوگوں کو قتل کرواتے ہیں ، عزیر بلوچ نے کہا کہ سندھ میں 14شوگر ملز پر زرداری کو قبضہ کروا کے دیا اور کہتا ہے کہ بلاول ہاؤس کے اردگرد گھروں پر قبضے کر کے سستے داموں آصف زرداری کو بیچے ، فریال تالپور کو ہر مہینے ایک کروڑ روپے بھتہ اکٹھا کر دیا کرتا تھا ۔،

آصف زرداری بھی کبھی کبھی پاکستان کا دورہ کرتے ہیں ، بلاول کو ویسے اردو بولنی نہیں آتی۔عمران خان نے کہا کہ شریف اور زرداری مافیا نے پاکستان کو جتنا نقصان پہنچایا اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا، ان لوگوں کے پاس سیاست میں آنے سے پہلے کیا تھا لیکن آج اربوں پتی بنے بیٹھے ہیں، یہ لوگ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2008 میں ہر پاکستانی پر 35 ہزار روپے قرض تھا لیکن آج ہر پاکستانی ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا مقروض ہے، کیا نواز شریف اور اسحاق ڈار کو نہیں پتہ کہ قرضہ لے رہے ہیں،

واپس کیسے کریں گے؟ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 35 سو ارب روپے ٹیکس وصول ہوتا ہے اور ایک سال میں 4 ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے۔ اس وقت زیادہ پیسے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے ، پیٹرول میں 35فیصد،فضل الرحمان پے50فیصد ٹیکس ، موبائل کارڈ پے 35فیصد ٹیکس لگایا جا رہا ہے ، پاکستان میں عوام غریب اور ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہے ، شریف خاندان بھی ٹیکس نہیں دیتا۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کے 300 ارب روپے باہر کے ملکوں میں پڑے ہیں جب کہ آصف زرداری کی دبئی، لندن اور پیرس میں جائیدادیں ہیں،

کوئی پوچھے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں آکر ایماندار لوگوں کو آگے لائیں گے، ایف بی آر کو ٹھیک کریں گے اور ٹیکس کے پیسے سے ملک چلا کر دکھائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ کسانوں کی مدد کریں گے ، بیچ کی ترقی پر کام کریں گے ، ہم نے چھوٹے کسانوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنی ہیں ، دوسرا کام نیب کو ٹھیک کرنے والا کروں گا اور اسی طریقے سے بڑے بڑے مگرمچھوں کو پکڑوں گا ، ملک میں ٹیکس 35سوارب اکٹھا ہوتا اور4ہزار ارب روپے کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے ، پچھلے چند سالوں 800ارب روپے کی دبئی میں پراپرٹی خریدی گئی ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…